Details
Shaikh Abbas of South Africa giving talk on radio Seerah about Quran and Ramadhan
Details
Shaikh Abbas of South Africa giving talk on radio Seerah about Quran and Ramadhan
Comment
Shaikh Abbas of South Africa giving talk on radio Seerah about Quran and Ramadhan
نمازی بنا کے دے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ان اکابرین کو ان علماء کو ان معزز مہمانوں کو ہم اپنے اس اسٹوڈیو کے اندر مجرم کریں ان کی دعائیں لیں اور آپ سامین بھی ان کی دعاوں میں شامل ہو جائے اور ان کی گفتگو سے ہمیں بھی فائدہ پہنچے ہمارے سامین کو بھی فائدہ پہنچے تو الحمدللہ مختلف علمائے کے راہ مختلف اکابرین امت ہمارے ہاں تشریف لاتے رہتے ہیں ایسے ہی مذربوں میں اور علماء میں ہمارے بہمان مکرم اس وقت ساؤت افریقہ سے تعلق ہے اور ساؤت افریقہ سے حضرت مولانا قباط صحابہ صریغت دعمت برکاتوہم وہ تشریف لائے ہے حضرت مولانا دعمت برکاتوہم ماشاءاللہ اصل تعلق ان کا ہمارے ملک ہندستان اور انڈیا سے ہے لیکن ساؤت افریقہ میں دعلم زکریہ جو وہاں کا مشہور کی دارہ ہے دعلم ہیں وہاں پر حضرت مولانا دعمت برکاتوہم وہاں کے بڑے علماء میں اور بڑے اکابرین میں ہیں اور حضرت مولانا دعمت برکاتوہم کی وہاں لمبی خدمت ہیں اور حضرت مولانا دعمت برکاتوہم وہاں کے استاد الحدیث اور استاد تفسیر ہیں اور الحمدللہ ایک کامیاب درس اور کامیاب ٹیچر کے طور پر حضرت مولانا کی خدمت وہاں نمائی ہے ہمارے اس ملک میں اور شہر میں بھی کئی حضرت کے شاگد ہیں اسٹوڈن ہیں جس میں ہمارے خاص کر کے ہمارے لسٹر کے حضرت مولانا نظام صاحب دعمت برکاتوہم جو اسلامی سکول کے بانی بھی تھے اور ماشاءاللہ چلاتے ہیں اور اس وقت بھی ان کی ون لائن سکول جاری ہیں اور الحمدللہ ایک ادارہ بھی حضرت مولانا نے قائم کیا ہے تو حضرت مولانا کے شاگدوں میں اور اسٹوڈن میں ہے اسی طرح حضرت مولانا محمد لوکا صاحب دعمت برکاتوہم بھی ہے اسی طرح حضرت مولانا زکریہ صاحب جو مسجد محمد جنہوں نے قائم کی مولانا لوکا صاحب جنہوں نے پیسٹ سینٹر قائم کیا تو یہ ماشاءاللہ جو حضرت کے شاگد ہیں الحمدللہ وہ سب اپنے اپنی جگہ پر کام کر رہے ہیں ہمارے اس ملک میں اور سب کی خدمت نمائی ہے الحمدللہ مولانا لوکا صاحب ہم سب جانتے ہیں ان کے خدمت آپ سب کے سامنے ہیں مولانا زکریہ صاحب دعمت برکاتوہم ابھی سعود افریقہ سے آئے ہیں ان کے خدمت ہمارے سامنے ہیں اللہ تعالی حضرت کے شاگدوں سے بھی خوب کام لے اور حضرت کے لئے انہیں صدقہ جاریہ بنائیں یقیناً یہ صدقہ جاریہ ہی ہے تو حضرت مولانا دعمت برکاتوہم اس وقت ہمارے ساتھ اس ٹوڑیوں میں موجود ہیں وقت بھی بہت کم ہے ہم حضرت سے درخواست کریں گے کہ حضرت اپنے ملفوزات علیہ سے ہمیں مستفید فرمائے والصلاة والسلام على سيدنا محمد وعلى آله وأصحابه ومن دعا بدعوته ومن استنى بسنته إلى يوم الدين أما بعد فاعوذ بالله من الشيطان الرجيم بسم الله الرحمن الرحيم أتل ما أوحي إليك من الكتاب وأقم الصلاة وقال الله تبارك وتعالى لقد كان لكم في رسول الله أسوة حسنة لمن كان يرجو الله واليوم الآخر وذكر الله كثيرا وقال الله تبارك وتعالى وإنك لعلى خلق عزيم صدق الله العزيم ونعايشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم أنها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من قرأ القرآن ويتتاثع فيه وعليه شاق فله أجران أو كما قال النبي صلى الله عليه وسلم حزرات سامعين كرام السلام عليكم ورحمة الله وبركاته الحمد لله ثم الحمد لله میرے لئے اس وقت بڑی سعادت کا موقع ہے اور میں اس کو اپنے آپ کے لئے شرف عظیم بڑی سعادت مندی کی بات سمجھتا ہوں کہ الحمد للہ اس جگہ بیٹھ کر میں اس وقت نہ معلوم ہمارے کتنے ہی بھائی اور کتنے ہی بہنوں سے مخاطب ہوں اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے آپ بھی میرے لئے دعا فرمائیں کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ یہ تھوڑے سے وقت میں کوئی امپورٹن میسیج کوئی صحیح میسیج صحیح بات صحیح طریقے سے صحیح نیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کہنے کے مجھے توفیق عطا فرمائیں اس وقت الحمدللہ ثم الحمدللہ پوری دنیا کے علم رمضان کی عامد عامد ہیں آنے والا جو ہفتہ ہے یہ آنے والا ہفتہ ہمارے لئے اللہ تعالیٰ کی رحمتوں اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی نعمتوں اور اللہ تبارک و تعالیٰ کی برکتوں کو لے کر کے نزول ہونے والا ہے آنے والا ہے میں نے سمجھا مناسب سمجھا کہ رمضان کی مناسبت سے چن عامال میں سے ایک عمل کی جانب مختصراً آپ کی توجہ مبزول کروں رمضان المبارک کا جو مہینہ ہے یہ رمضان المبارک کے مہینے میں خیر کے بلائی کے اور نیکی کے بہت سارے کام انجام دیئے جاتے ہیں رمضان کے مہینے کے اندر میں پہلے نمبر کے اوپر میں خصوصی جو عبادت ہیں جو اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرض فرمائی ہیں وہ پہلے نمبر کے اوپر میں رمضان کے روزیں ہیں اور رمضان کے اس روزہ رکھنے والوں کے لئے اللہ تبارک و تعالیٰ نے کتنا بڑا عجر اور اللہ تبارک و تعالیٰ نے کتنا بڑا ثواب رکھا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی احادیثوں میں سے ایک حدیث میں نہیں بلکہ آپ نے اپنے متعدد ارشادات میں اور متعدد احادیث میں رمضان کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا ہے رمضان کے مہنے کی جو سب سے بڑی عبادت جو ہیں وہ تو روزہ ہے الحمدللہ سممہ الحمدللہ پوری دنیا کے جو مسلمان ہیں اس کا احتمام کرتے ہیں اس کی پابندی کرتے ہیں اس نقامت کے ساتھ انہوں نے اس عمل کو جاری رکھا ہے ساری رکھا ہے باقی رکھا ہے رمضان کے مہنے کی دوسرے نمبر کی جو عبادت ہیں وہ رمضان کے مہنے کی دوسرے نمبر کی عبادت میں ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن مجید کی اہمیت کے بارے میں فرمایا آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ قرآن مجید کے باب میں علماء نے لکھا ہے قرآن مجید کے چار حق ہیں قرآن مجید کی یہ چار حق کو پورا کرنے کی ہمیں رمضان کے مہنے کے اندر میں فکر کرنا چاہیے پہلے نمبر کے اوپر میں قرآن مجید کا حق یہ ہے کہ اپنے چوبیس گھنٹے کے اوقات میں سے تھوڑا سا وقت نکال کر ہمیں قرآن مجید کی تلاوت کرنا چاہیے قرآن مجید کو رمضان کے مہنے کے ساتھ خصوصی مناسبت ہے اور رمضان کے مہنے کے ساتھ اس کو خصوصی تعلق ہے لہذا ہر مسلمان مرد کو ہر آدمی کو قرآن مجید کی تلاوت کرنا چاہیے قرآن مجید کی تلاوت کے باب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے من قرآن حرف من کتاب اللہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی مقدس کتاب میں سے اگر ایک حرف پڑھا جائیں تو ایک حرف کے اوپر میں دس نکی کا وعدہ کیا گیا ہے پھر اس کے بعد آپ نے فرمایا زیادہ ترغیب دلانے کے لیے شوق دلانے کے لیے ولیکن لا قولو میں یہ نہیں کہتا ہوں کہ علف لام میم ایک ہی حرف ہے بلکہ آپ نے فرمایا کہ علف ایک الگ حرف ہے لام ایک الگ حرف ہے میم ایک الگ حرف ہے علف لام میم پڑھنے کی وجہ سے تیس نکی آدمی کو مل جاتی ہیں اللہ تعالیٰ جتنی بھی توفیق عطا فرمائے ہمیں تلاوتاں اور قرآتاں قرآن مجید کو پڑھنا چاہیے بہت سی مرتبہ آل دہ ایج میں ایسا ہوتا ہے کہ بعض مرتبہ قرآن مجید کا پڑھنا مشکل ہو جاتا ہے بہت سے لوگ ہیں کہ آدھے گھنٹے میں ایک پارہ پڑھ لیتے ہیں اور آل دہ ایج کی وجہ سے پڑھنا مشکل ہوتا ہے یا پورے طور پر پڑھنا نہ آنے کی وجہ سے مشکل ہوتا ہے تو ایسے لوگوں کو بھی ناؤمید نہیں ہونا چاہیے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو قرآن مجید پڑھنے کی اتنائی کرتا ہے کوشش کرتا ہے لیکن پڑھنے کے اندر میں دقت محسوس کرتا ہے تکلیب محسوس کرتا ہے اس کے الفاظ کا پرناؤنشن کرنا اس کے لئے مشکل ہوتا ہے تو آپ نے فرمایا کہ جو قرآن پڑھیں وَيَتَتَعْتَعُفِينَ اور پڑھنے کے اندر میں بار بار وہ اسٹک ہوتا ہے بار بار ڈگ جاتا ہے بعض مرتبہ عورتوں کو بھی یہ صورتحال پیش آتی ہیں اور دشمار ہوتا ہے تو بھی فرمایا کہ پڑھنا نہ چھوڑو تھوڑا سا بھی پڑھو اور اگر پڑھنے کے اندر میں دشماری ہو تو فرمایا کہ کوئی حرج نہیں اس صورت کے اندر میں آپ کو ڈبل سواب ملے گا ایک پڑھنے کا بھی سواب ملے گا اور جو دشماری محسوس ہو رہی ہیں پڑھنے میں ان اللہ تعالیٰ کی ذات سے امید ہیں اللہ تعالیٰ اس کے اوپر میں بھی عجر عطا فرمائیں گے اس کے بعد فرمایا کہ جہاں قرآن پڑھنے پر ہمارے لئے سواب رکھا گیا ہے اور کسی وجہ سے اگر ہمارے لئے پڑھنا مشکل ہو تو پھر یہ فرمایا کہاں کہ قرآن مجید سننے کی عادت بناؤ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کہا ہے فرمایا ہے وَإِذَا قُرِئَا الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُمْ وَأَنْسِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ اگر خاموشی کے ساتھ اور سکون کے ساتھ اور پورے دھیان کے ساتھ پورے توجہ کے ساتھ اگر قرآن مجید کو سنا جائیں تو اس سننے پر بھی فرمایا ہے کہ تمہارے اوپر میں اللہ تعالیٰ کی رحمتیں نازل ہوگی اور یہ بہت اچھا موقع ہے یہاں ریڈیو کے اوپر میں بھی قرآن مجید پڑھا جاتا ہے ہم اپنا ٹائم ٹیبل سیٹ کریں اور ٹائم ٹیبل سیٹ کرنے کے ساتھ ساتھ جب ریڈیو پر قرآن کی تلاوت کی جا رہی ہوں ہم اپنے ہاتھوں کے اندر میں قرآن لکھر کے بیٹھ جائیں اور ریڈیو کے اوپر میں جو پڑھا جا رہا ہے اپنے انگلی قرآن مجید میں رکھ کر کہ اس کو فلو اپ کیا جائیں ایک ایک پارا اگر آپ روزانہ سنتے رہیں گے بہت آسانی کے ساتھ سننے کے اعتبار سے بھی آپ کا قرآن مجید مکمل ہو جائے گا یہ بہت آسان عمل ہیں کہ اگر پڑھنا مشکل ہے تو قرآن مجید کے سننے کی عادت بناو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زندگی میں دونوں نمونیں ہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن پڑھ کر سنایا ہے اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسروں سے قرآن سنا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ نے ایک مرتبہ بلایا جو مشہور صحابی ہیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آپ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ نے کو بلایا اور بلانے کے بعد عبداللہ بن مسعود سے آپ نے فرمایا اے عبداللہ بن مسعود میرے سامنے قرآن پڑھو عبداللہ بن مسعود نے اللہ کے نبی کے ارشاد کے جواب میں عرص کیا میں آپ کے سامنے قرآن کیسے پڑھوں اور قرآن مجید تو تمہارے اوپر میں نازل کیا گیا ہے میں کیسے آپ کے سامنے پڑھوں تو آپ نے فرمایا میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے کہ دوسرا کوئی آدمی پڑھیں اور میں اس سے سنوں دوسرا آدمی پڑھیں میں اس کو سنوں اس لیے اللہ نے مجھے حکم دیا ہے کہ آپ قرآن پڑھیں میں آپ کے قرآن کو سننا چاہتا ہوں یہاں ہی سے ہمارے معاشرے میں دور کا سلسلہ چلا ایک پڑھتا ہے ایک سنتا ہے اس کے بعد دوسرا پڑھتا ہے دوسرا سنتا ہے تو فرمایا گیا کہ آپ پڑھو عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی نے سورہ نساء وہ سورت جو اللہ تعالی نے عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے بارے میں عورتوں کے ساتھ اچھی زندگی گزارنے کے بارے میں نازل فرمائی ہیں عبداللہ بن مسعود نے سورہ نساء کو پڑھا یا ایوہا ناس تقو ربکم سے لے کر پانچ میں پارے کی آیتِ کریمہ وَكَيْفَ اِذَا جِئِئِنَا مِنْ كُلِّ عُمَّةٍ بِشَہِیدِهُمْ وَجِئِنَا بِكَ عَلَى هَا اُولَٰئِ شَہِیدَاً فَلَسْ مَعِنَتْ هَا پَرَا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی نے پڑھا اور اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سنا دیکھو یہ سننے کے بعد میں کہا کہ سنو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صبح صادق سے پہلے پہلے کا بہت سحانہ وقت تھا جو اللہ تعالی کی رحمتوں کے نازل ہونے کا وقت ہوتا ہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر ہو گیا ابو موسیٰ عشاری رضی اللہ تعالی کے مکان کے پاس سے آپ نے اچانک سنا کہ ابو موسیٰ عشاری کے گھر میں سے قرآن مجید کی تلاوت کی آواز آ رہی ہے یہ تحجد کا وقت تھا رات کا وقت تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں ٹھیر گئے اور ٹھیر کر کے حضرت ابو موسیٰ عشاری رضی اللہ تعالی جب تک تحجد کے اندر میں قرآن پڑھتے رہے آپ بیعت کر کے ان کے قرآن پڑھنے کو سنتے رہے جب انہوں نے اپنے قرآن کی تلاوت مکمل کر لی فجر کا وقت بھی ہو گیا آپ نماز کے لیے آگئے ابو موسیٰ عشاری بھی آگئے جب نماز ہو گئی نماز ہو جانے کے بعد آپ نے ابو موسیٰ عشاری کو بلایا اور بلانے کے بعد آپ نے فرمایا لقد سمعتوں قراتکا البارحتا اے ابو موسیٰ عشاری گجشتہ رات جو آپ تحجد میں قرآن مجید پڑھ رہے تھے میں نے آپ کے قرآن مجید کے پڑھنے کو سنا اور پھر آپ نے فرمایا لقد اُتیتا مضمار من مضامیر دعوت اور فرمایا کہ اے ابو موسیٰ اللہ تعالیٰ نے حضرت دعوت علیہ السلام کو جو حسن سوت عالی درجے کا بہترین جو آواز اللہ تعالیٰ نے دعوت علیہ السلام کو دیا تھا اسی آواز کا ایک حصہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھی عطا فرمایا ہے دعوت علیہ السلام جب تلاوت فرماتے تھے زبور کی تو ان کی تلاوت کا اثر یہ ہوتا تھا کہ آسمان کے اندر میں اُڑنے والے پرندے بھی تھر جایا کرتے تھے اور بہنے والا پانی بھی رک جایا کرتا تھا اللہ تعالیٰ نے آپ کو بھی ایسی آواز دی ہے اس کے بعد ابو موسیٰ شریف مہت خوش ہوئے کہ اللہ کا احسان ہے کہ آپ نے میری تلاوت کو سنا پھر انہوں نے کہا لو علمتو اگر مجھے معلوم ہو جاتا کہ آپ میرا قرآن مجید سن رہے ہیں لحبلتو لک تحبیران تو میں اور زیادہ اچھی آواز کے اندر میں تلاوت کرتا اور زیادہ اچھی آواز کے اندر میں پڑتا لیکن نماز میں ہونے کی وجہ سے مجھے نہیں معلوم ہو سکا اب مجھے پتا چلا کہ آپ نے میری قرآن کو سنا ہے معلوم ہوا عمت کے اندر میں جہاں پڑھنے کا عباد ہے اگر کسی وجہ سے ہم نہیں پڑھ سکتے ہیں تو ایسی صورت کے اندر میں ہمیں قرآن مجید کے سننے کا بھی مذہب بنانا چاہئے بلکہ بلکہ سائیکولوجک کے جو علماء ہیں ماہیدین جو نفسیات ہیں سائیکولوجک وہ فرماتے ہیں کہ قرآن مجید جیسا پڑھنے سے یاد ہوتا ہے بلکہ اُس سے بھی زیادہ آدمی کو سننے سے زیادہ یاد ہو جاتا ہے آپ اس کی ٹھرائی کرو کوشش کرو تیز دین تک پابندی کے ساتھ آپ یاسن شریف سنو آپ کو گیرنٹی دی جا سکتی ہے کہ اگر آپ کو ریکنائز نبی ہو اگر آپ حروف کو نبی پہچانتے ہوں لیکن اگر آپ سنتے رہیں تین ہفتے چار ہفتے تک تو گیرنٹی دی جا سکتی ہے کہ اوٹومیٹک یہ یاسن شریف آپ کو یاد ہو جائے گی سننے کا یہ فائدہ ہے اور اُس کا ایک زامپل ہے آپ کے گھروں میں ماشاءاللہ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں ون این ہافئیئر کا بچہ ہے ون این ہافئیئر کا بچہ ہے ون این ہافئیئر کا بچہ ہے بعض بچے تو انلی ونئیئر ایک سال کے بچے ہیں لیکن جانتے ہیں ہمارے گھروں میں آپ کے گھروں میں ماشاءاللہ کہ اگر دو سال کا بچہ ہے اس کو اگر پارٹ ون دیا جائیں یہ کان ریکنائز یعنی لیٹر وہ کسی حرف کو نہیں پہچانتا ہے لیکن آپ نے اُس کو سکھا دیا کہ دعا before eating آپ پڑھتے ہیں دسترخان پر وہ بچہ سنتا ہے رات کو سونے کے لئے جب آپ بستر پڑھ جاتے ہیں آپ اپنے بچے کو کہتے ہیں دعا before sleeping آپ پڑھتے ہیں بچہ صرف سنتا ہے وہ حرف نہیں پہچانتا ہے ایک حرف کو بھی نہیں جانتا ہے لیکن دیر سال کے بچے کو پچیس دعایں یاد ہیں دیر سال کے بچے کو سور فاتحہ یاد ہیں دیر سال کے بچے کو وہ علم طرح یاد ہیں ابھی میرے اس سفر میں میں اپنے ایک شاگردہ کی یہاں گیا تو اُس نے مجھ سے کہا کہ یہ میرا بچہ ہے اُس کے لئے دعا کیجئے اُس کی کوئی عمر زیادہ نہیں تھی تین چار سال کی عمر ہوگی کہا یہ آپ کے سامنے قرآن پڑھتا ہے تو میں نے کہا یہ مکتب میں جاتا ہے کہا مکتب میں تو ابھی نہیں جاتے ہیں میں پڑھتا ہوں وہ سنتا ہے تو میں نے کہا ٹھیک ایک پڑھنے کا کہوں وہ تین چار سال کا بچہ تھا اُس نے پوری سورع و تین مجھے زبانی سنائی تعوض بھی پڑھا تسمیہ پڑھا اور پوری و تین سنائی یہ وہی بات ہے کہ سننے کی وجہ سے لوگوں کو یاد ہو جاتا ہے ہمارے بہت سے بزرگ حضراء ہیں جو پابندی کے ساتھ نماز پڑھنے والے ہیں ان کو علم طرح سے لے کر سورتیں برابر یاد ہیں کیوں یاد ہیں وہ روزانہ مغرب کے اندر میں ان سورتوں کو سنتے ہیں پچاس سال سے نماز پڑھنا ہے اور جماعت کے ساتھ پڑھنا ہے قرآن سنتے ہیں عیشہ میں تو لمبی قرار پڑھی جاتی ہیں فجر میں بھی لمبی پڑھی جاتی ہیں مغرب کے اندر میں شوٹ اور سویر قرار ہوتی ہیں سنتے سنتے وہ اس کے عادی ہو گئے ہیں کہ انہیں سورتیں یاد ہو گئی تو میرا یہ ایک امپورٹن میسیج ہے کہ قرآن سنو قرآن سننا بھی چاہیے پھر ایک بات یاد رکھو قرآن پڑھنے کا اور قرآن سننے کا فائدہ بھی ہیں قرآن پڑھنے اور سننے کا ایک فائدہ تو اخربی اعتبار سے بتایا گیا کہ میں آخرت کے اندر میں ثواب ملنے والا ہوں یہ کریڈیف کے اندر میں ہیں اللہ تعالیٰ اس کا ثواب عطا کرنے والے ہیں لیکن ماہرین علماء اکرام نے لکھا آئے کہ قرآن مجید کے پڑھنے کا اور قرآن مجید کے سننے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے ہیلتھ کے اعتبار سے کہ قرآن پڑھنے والے جو ہیں یہ قرآن پڑھنے والوں کی میموری کبھی لوس نہیں ہوتی ہیں قرآن پڑھنے والوں کی قوت حافظہ اور ان کی قوت یاد داشتہ ایٹی عمر ہے کبھی نائنٹی عمر ہے لیکن میموری ہندس پرسن کوریک سو فیصد ان کی قوت حافظہ باقی رہتی ہیں تو یہ بڑا فائدہ ہے ہیلتھ کے اعتبار سے بھی کہ قرآن کی یہ برکت ہے کہ قرآن کے پڑھنے کی وجہ سے اور سننے کی وجہ سے انسان کی میموری جو ہیں وہ مائشٹرنگ ہو جاتی ہیں محفوظ رہ جاتی ہیں ایون اول دی بڑے ہو جانے کے بعد بھی تو قرآن پڑھو قرآن سنو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عبی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ نے کو ایک مرتبہ بنایا اور اس امت کے یہ پہلے قاری ہیں عبی بن کعب رضی اللہ تعالیٰ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک معقبہ فرمایا تھا استقرؤوا القرآن من اربعتین چار آدمی دے قرآن سیکھو یہ قرآن سکھانے کے باب میں پی ایچ ڈی کے مقام پر ہیں وہ اسپیشل لس ہیں اس فلڈ کے اندر میں اتنے صحابہ اکرام کی تعداد میں آپ نے چار آدمی کا مستقل طور پر نام لیا کہ قرآن سکھنا ہو تو ان سے سکھو یہ قرآن کی فلڈ کے اندر میں پی ایچ ڈی کیے ہوئے ہیں استقرؤوا القرآن من اربعتین چار آدمی دے قرآن پڑھو عبداللہ ابن مسعود عبی بن قعب معاذ ابن جبل صالم مولا ابی حضیفہ چار کا نام آپ نے لیا عبداللہ بن مسعود کا عبی بن قعب کا اور اس کے بعد معاذ ابن جبل کا اور چوٹے نمبر کے اوپر میں ابو حضیفہ کے آزاد کرنا حضرت سالم ان چار کے بارے میں یہ عبی بن قعب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلایا اور بلانے کے بعد فرمایا کہ عبی میں تمہارے سامنے اللہ کا کلام پڑھتا ہوں آپ سنو عبی بن قعب رضی اللہ تعالیٰ نے کہا بہت اچھا پھر آپ نے فرمایا کہ عبی امرنی ربی میرے رب نے مجھے حکم دیا ہے ان اقرآ علیکن قرآن میں تمہارے سامنے قرآن پڑھوں تو عبی بن قعب بدعیب کی فرعن خوشی کی وجہ سے رونے لگیں اور انہوں نے کہا اصمانی ربی کیا میرے رب نے میرا نام لیا ہے آپ نے فرمایا ہاں اللہ نے تمہارا نام لکھ کر کے مجھ سے کہا کہ میرے عبی بن قعب کون قرآن مجد سناو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعاوز تسمیہ عوض باللہ بسم اللہ پڑھا اور اس کے بعد آپ نے عبی بن قعب رضی اللہ تعالیٰ نکل تیس میں پارے کی سورہ بیینہ لم یکن الذینہ یہ سورت اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو سنائی یہ سمجھانا چاہتا ہوں کہ پڑھو کسی وجہ سے نہیں پڑھ سکتے ہوں تو کم از کم سنو کتنے لوگ ابھی بیمار بھی ہوں گے وہ بیشتر میں ہیں چل نہیں سکتے ہیں اُٹھ نہیں سکتے ہیں قرآن کو بھی ہاتھ میں نہیں لے سکتے ہیں اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے بہت آسان رکھا ہے کہ وہ قرآن سننے کے لئے تھوڑا سا وقت نہ نکالیں ہمارے بزرگوں میں راندیر میں جو بزرگ رہتے تھے مفتی عبد الرحیم صاحب لاجپوری رحیمہ اللہ آخری عمر کے اندر میں جب وہ بہت بیمار ہو گئے تھے تو انہوں نے اگلی عمر تک کے لئے الگ الگ حافظوں کو مقدر کر رکھا تھا وہ جاتے تھے حضرت کے بستر کے پاس بیٹھتے تھے اور باری باری ان کو قرآن سناتے رہتے تھے یہ وفات تک ان کا معمول رہا کہ ابھی میں نہیں پڑھ سکتا ہوں تو الگ الگ حفاظ آتے ہیں اور آنے کے بعد ان کو قرآن سناتے ہیں تو دونوں باتیں ہیں قرآن پڑھو بھی اور اس کے بعد قرآن سنو بھی وہ پر ہم کو معلوم ہونا چاہیے قرآن مجید اللہ سبحانہ وتعالی نے whole mankind اللہ نے پوری انسانیت کے لئے اس کو اتارا ہے قرآن مجید میں اللہ تعالی نے فرمایا شہر و رمضان الذی انزل فیہ القرآن حدن للناس للناس کا لفظ استعمال کیا ہے یہ قرآن مجید پوری انسانیت کے لئے ہیں پوری بشریت کے لئے ہیں دنیا کے تمام کے تمام انسانوں کی گائیڈنس کے لئے اللہ تعالی نے اپنے کنام پاک کو اتارا ہے تو دوسرے نمبر پر سامعین سے میری درخواست ہیں کہ وہ پڑھنے کے ساتھ ساتھ اگر ایک بارہ پڑھتے ہیں یا اگر ایک بارہ سنتے ہیں روزانہ ایک آیت کریمہ کا مننگ بھی سمجھو ایک آیت کریمہ کا معنی سمجھو ہماری زندگیاں گزر گئی لیکن ہم نے قرآن کو نہیں سمجھا ہم قرآن کے سمجھنے کے لئے تھوڑا سا وقتہ نکالیں کہ قرآن مجید نے اخلاقیات کے عتبار سے معاشرت کے عتبار سے کیسی کیسی باتوں کی ہمیں تعلیم دی ہیں نماز کے بارے میں بھی ہیں روزہ کے بارے میں بھی ہیں حج کے بارے میں بھی ہیں اور اسی طریقے سے زکاة کے بارے میں بھی ہیں لیکن فیملی لائف کے بارے میں بھی قرآن مجید نے ہم کو کیسی کیسی تعلیم دی ہیں معاشرت کے عتبار سے اپنی اولاد کے سارے کیسی زندگی گزارنا اور اپنی بیوی کے سارے کیسی زندگی گزارنا دنیا کے عام انسانوں کے سارے کیسی زندگی گزارنا یہ قرآن مجید کا معنی نہ سمجھنے کی وجہ سے ہم لوگوں کو معلوم نہیں ہے لہذا قرآن مجید کا معنی بھی سمجھو قرآن مجید کا معنی بھی سمجھنے کی کوشش کرو ایک ایک آیت سمجھو خاص طور سے اگر آپ خود پڑھ سکتے ہیں یا ہے کہ علماء اکرام میری گزارشات کو اگر سن رہے ہو تو رمضان کے مہینے میں سورة تحریم سورة تحریم کا معنی اور سورة تحریم کے اندر میں جو پیغام ہے امت کے سامنے وہ پیغام امتی زندگی کا سارا کا سارا خزانہ اللہ تعالیٰ نے سورہ حجرات کے اندر میں رکھا ہے سورہ حجرات کو ترجمہ کے ساتھ مننگ کے ساتھ سمجھو بھی اور اسی طریقے سے سمجھانے کی بھی کوشش کرو اللہ تعالیٰ توفیق عطا فرمائے تو سورہ نساء کا جو پہلا کوٹر ہیں اور اس کے بعد پانچمے کا جو پہلا کوٹر ہیں اس کو بھی سمجھو اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے لئے کیسی کیسی تعلیم دی ہیں اور خاص طور سے عورتوں کے باب میں کیسی کیسی تعلیم دی ہیں اس کے لئے دوسرا جو پہلا ہے یہ دوسرے پہلا کا جو لاس کوٹر ہیں یہ لاس کوٹر کو ترجمہ کے ساتھ سمجھو اور مننگ کے ساتھ سمجھو اللہ تعالیٰ نے کیسی کیسی تعلیم دی ہیں اگر ہم اس کا مننگ سمجھیں گے انشاءاللہ ہماری معاشرت بدل جائے گی اَلْخَلْقُ عَيَالُ اللَّهِ تمام کے تمام انسان پوری انسانیت یہ اللہ تعالیٰ کا کنبہ ہے فَاحَبُّ الْخَلْقِ مَنْ اَحْسَنَ اِلَّا عَيَالِهِ اللہ تعالیٰ اس کو پسند کرنے والا ہے جو اس کے بندوں کے ساتھ محبت کرنے والا ہو ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم صرف انسانوں کے لئے نہیں ہے بلکہ آپ نے تو انسانوں سے ہٹ کر آپ نے فرمایا کہ جانوروں کے ساتھ بھی اچھا سلوک کرو آپ نے تو کتے کے پانی پنانے پر جنت کا وعدہ بتایا گیا اور بلی کے ستانے کے اوپر میں جہنم کے جانے کی وحید بیان فرمائی آپ نے تو فرمایا کہ لَا تَقْدَعُ شَجَرَتًا مُزِلَّتًا سایہ دینے والے درختوں کو کاتنے سے آپ نے منع کیا لَا تَقْدَعُ شَجَرَتًا مُزْمِرَتًا سایہ دینے والے درختوں کو کاتنے سے آپ نے منع کیا آپ نے تو یہ فرمایا کہ جو پبلک ایریاں ہیں اس کو گنڈا کرنے سے آپ نے منع کیا آپ نے تو فرمایا کہ نَزِّفُواْ اَفْنِيَتَكُمْ اپنے مکان کے آگے کے حصے کو ساپ رکھا کرو آپ نے تو فرمایا کہ اِمَاٰتَتُ الْعَذَانِ طَرِقِ صَدَقَةٌ راستے کے اندر میں سے تکلیف دینے والی جس کو ہٹانا اس کو آپ نے صدقہ بتایا ہے تمام کے تمام کے ساتھ آپ نے رحم کرنے کا کہا آپ نے فرمایا اِرَحَمُوا مَن فِي الْأَرْضِ یَا رَحَمْكُمْ مَن فِي السَّمَاءِ زمین کے اوپر میں رہنے والوں کے ساتھ رحم کرو اللہ تبارک والے آسمان میں رہنے والے اللہ یہ تمہارے اوپر میں رحم کرے گا پہلی بات میں نے بتائی قرآن پڑھو قرآن پڑھنے کی سکت چاہتت نہ ہو تو قرآن سنو یہ پہلی بات پہلی بات میں نے بتائی قرآن کا معنی سمجھو اور خود بھی سمجھو اور تمام کے تمام انسانوں کو اس کا معنی ان کی ان کی لنگویز کے اندر میں ایزی لنگویز کے اندر میں اور آسان زبان کے اندر میں ہر ایک کو قرآن مجید کا معنی بھی سمجھو دون تیسرے نمبر کے اوپر میں کہا قرآن مجید کے اندر میں اللہ تعالیٰ نے جن جن کاموں کے کرنے کے متعلق کہا ہے اس کے اوپر میں عمل کرو اوپر میں اعمال دو اللہ تعالیٰ چوتھے پارے میں فرماتے ہیں وَلْقَازِمِينَ الْغَيْزِ وَالْعَافِينَ عَنِ النَّاسِ وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمَوْسِنِينَ اللہ تعالیٰ متقی لوگوں کے پارے میں فرماتے ہیں کہ بھئی اپنے غصے کو بھی پینے والے بنو معاف کرنے والے بنو اور احسان کرنے والے بنو تو قرآن مجید میں جو حکام بتائیں اس پر عمل کرنے کے بھی کوشش کرو اور چوتھے نمبر کے اوپر میں کہاں کہ قرآن کی تعلیم کو سیکھو بھی اور سکھاؤ بھی یہ قرآن مجید کے چار حق ہیں پڑھنا بھی ہیں سننا بھی ہیں معنی بھی سمجھنا ہے عمل بھی کرنا ہے اور دوسری حقیقت یہ ہے کہ قرآن مجید کے چار حق ہیں پڑھنا بھی ہیں سننا بھی ہیں معنی بھی سمجھنا ہے عمل بھی کرنا ہے