Home Page
cover of kaifiazmi_nazrana
kaifiazmi_nazrana

kaifiazmi_nazrana

00:00-02:02

महान शायर कैफ़ी आज़मी की एक नज़्म.

11
Plays
0
Downloads
0
Shares

Transcription

خیسی آگوی کی بہار آئیتوں سے نظرانہ نام کی ایک لصیب تم پریشانہ ہو باب کرم گواہ نہ کرو اور کچھ دیر فکاروں گا چلا جاؤں گا اسی کوچے میں جہاں چاند اگا کرتے ہیں شب تاریخ بزاروں گا چلا جاؤں گا راستہ بھول گیا یا یہی منزل ہے مریم کوئی لائیا ہے یا کہ خود آیا ہوں معلوم نہیں کہتے ہیں حسن کی نظریں بھی حسی ہوتی ہیں میں نے کچھ لائیا ہوں کیا لائیا ہوں معلوم نہیں یوں تو جو کچھ تھا میرے پاس میں سب بیچ آیا کہیں نام ملا اور کہیں قیمت بھی نہیں کچھ تمہارے بھی آنکھوں میں چھکا رکھا ہے دیکھ لو اور نہ دیکھو تو شکایت دی بھی ایک تو اتنی ہوتی دوسری یہ آرائش جو نظر پڑتی ہے چہرے پہ ٹھہر جاتی ہے مسکرا دیتی ہو رسمندی اگر محفر میں ایک دھلک پوٹ کے سیلوں میں بکھر جاتی ہے گرم گوسوں سے تراشا ہوا نازد پہکر جس کی ایک آنٹھ سے ہر روح پہنچ جاتی ہے میں نے سوچا ہے تو سب سوچتے ہوگی شاید کیا آپ سے اس طرح بھی کیا سنچے میں ڈھل جاتی ہے کیا کمی ہے جو کروگی میرا نظرانہ قبول چاہنے والے بہت چاہ کے افصالیں بہت ایک ہی رات نہیں گرمی اے ہنگاں میں عشق ایک ہی رات میں جل مرتے ہیں پروانے بہت فیلم ایک رات میں سو طرح کے نور آتی ہیں کاش تم کو کمی تنہائی کا احساس نہ ہو ایکا نہ ہو گھیرے رہے دنیا تم کو اور اس طرح تجھ اس طرح کوئی پاس نہ ہو آج کی رات جو میری اترہ تنہا ہے میں کسی طرح گوجھاروں گا چلا جاؤں گا تم پریشان نہ ہو باب کرم وہا نہ کرو اور کچھ دیر پکاروں گا چلا جاؤں گا

Other Creators