Details
Nothing to say, yet
Nothing to say, yet
آج بہت زوروں کے بارش ہو رہے ہیں آسمان میں کالے کالے بادل موٹی موٹی بندے برسا رہے ہیں میں جانو کے پاس گئی میں نے کہا جانو اس حسین سے موسمے تمہارے ہاتھ کے بنے کرم کافی مل جائے تو کیا بات ہے جانو ہمیشہ کی طرح کتاب پڑھ رہے تھے بس تسی پنے بجے ہیں اس کتاب کو ختم کر کے کافی بنا دوں تو چلے گا کیا میں بولی افو جانو تس پنے ختم ہوتے ہوتے موسم اور موڈ دونہ ہی بدل جائیں گے اچھا میں ہی بنا کے لاتی ہوں ہم دونہ کیلئے کافی پھر تم کتاب ختم کرو