Details
Nothing to say, yet
Big christmas sale
Premium Access 35% OFF
Nothing to say, yet
The narration states that close to the Day of Judgment, the Mount Safa will experience severe earthquakes and will crack open. After that, strange creatures will emerge and start communicating with people. This event will be similar to how Allah had brought forth the she-camel of Prophet Salih from a rock. According to Abu Dawood, the Earth's call will come out three times and will be visible from a jungle. The story will become widespread until it reaches Mecca. Ibn Kathir mentions that the Earth's call will come out from Mount Safa and proceed towards the Kaaba, passing by the Station of Abraham and Hajar's migration path. People will be frightened upon seeing this creature and will start running away, except for a group of believers who will remain steadfast without fear. The Earth's call will illuminate their faces like stars, but Ibn Abbas says that it will also harm them. According to Ibn Jareer, after fleeing, the Earth's call will begin its work and move towards روایتوں میں بیان ہوا ہے کہ قیامت کے قریب کوہ سفا شدید زلزلے سے لرج اٹھے گا اور پھٹ جائے گا جس کے بعد وہ عجیب الخلقت جانور باہر نکلے گا اور لوگوں سے باتیں کرنا شروع کر دے گا یہ موجزہ بھی اسی طرح کا ہوگا جیسا کہ اللہ نے حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کو پتھر سے نکالا تھا ابو دعوت کے مطابق دعوت الارض تین مرتبہ نکل کر آئے گا وہ ایک دور کے جنگل سے ظاہر ہوگا لوگوں کی زبان پر اس کا قصہ عام ہوگا پھر یہ خبر مکہ تک پھیل جائے گی ابن کثیر میں ہے کہ دعوت الارض مکہ میں کوہ سفا سے باہر آئے گا اور اپنے جسم سے مٹی کو جھارے ہوئے خانہ کعبہ کی طرف بڑھتے ہوئے مقام ابراہیم اور ہجرہ سور تک پہنچ جائے گا لوگوں کی جوہی اس جانور پر نظر پڑے گی تو لوگ خوف کے مارے وہاں سے بھاگنا شروع ہو جائیں گے سوائے مومنین کے ایک جماعت جو بغیر کسی خوف و خطر کھڑا ہوں گے دعوت الارض ستاروں کی طرح ان کے چہروں کو روشن کر دے گا ابن عباس کا کول ہے کہ وہ انہیں زخمی کرے گا ایک روایت میں ہے کہ وہ یہ اور وہ دونوں کرے گا ابن جلیر اس کو مکتار کہتے ہیں جس کے بعد دعوت الارض بھاگ کر اپنا کام شروع کرتے ہوئے مشرق کی جانب نکلے گا اور پوری دنیا کا چکر کاٹنے کے بعد شام تک پہنچ جائے گا جہاں پر اس جانور کی ایک زوردار چیخ لوگوں میں خوف اس طرح پیدا کر دے گی ہر طرف دوڑے ہوں گی اور ہر زبان دعوت الارض کے قصے بیان کرے گی لوگوں کا ادھر ادھر بھاگنا بسود ہوگا کیونکہ اس جانور کی گرفت سے کوئی بچ نہ پائے گا