Details
Nothing to say, yet
Nothing to say, yet
Listen to AUR - TU HAI KAHAN - Raffey - Usama - Ahad -Official Music Video- (Vocals) by Hanif MP3 song. AUR - TU HAI KAHAN - Raffey - Usama - Ahad -Official Music Video- (Vocals) song from Hanif is available on Audio.com. The duration of song is 04:23. This high-quality MP3 track has 320 kbps bitrate and was uploaded on 28 Dec 2023. Stream and download AUR - TU HAI KAHAN - Raffey - Usama - Ahad -Official Music Video- (Vocals) by Hanif for free on Audio.com – your ultimate destination for MP3 music.
Comment
Loading comments...
جب میں حق سے آگے بڑھ گیا تھا عاشقی میں یعنی زندگی کو لے رہا مذہب کی ہی میں پھر مذہب کی ہی میں میں گیا تھا فاتحی میں چھو کر آیا منجلیں تو دن ہتھا میں واپسی میں جیسے پھول دوڑے ہوں گے تم نے جھولی بھر کے میں وہ پھول جو گرے گیا تھا شاہ صحیح میں جیسے خواب ہی میں خواب گاہے آتے ہی میں پل سے پل میں کیا ہوا تم رہ گئے بس یاد ہی میں ایک سوال مچلتا ہے میرے دل میں کبھی تجھے میں بھول جاؤں یا تجھے میں یاد کروں تجھی کو سوچ کے لکھتا ہوں جو بے لکھتا ہوں اب لکھ رہا ہوں تو پھر کیوں نہ ایک سوال کروں میں اس سوال سے غم کو بدل دوں خوشیوں میں پر ان بے جانسی خوشیوں سے کیا کمال کروں پر اب سوال بھی کمال تو سنبھال لے یہ دوال بچا چال کیا میں چال چلوں چال چلتو اپنی میں تجھے کا چال لوں گا میں اپنی محفلوں میں صرف تیرا ہی نام لوں گا تجھے پسند ہے دیما لے جا اور بس خاموشیا میں تیرے خاطر اپنی خود کی سانسیں تھام لوں گا کہ تیرے سارے آسوں میرے ہو سکتے ہیں ایسا ہے تو تیرے خاطر ہم بھی رو سکتے ہیں میرے خاطر میرے رونے پر اب تم بس حضرنا ایک بار کیا میری محبتوں کا کوئی حساب نہیں ہے تو تیری آنکھوں میں میرے لیے کوئی خواب نہیں ہے تجھے کیا ہی کروں غم دادا اب جانے دے کہ تیرے پاس میرے پیار کا جواب نہیں ہے کتنی مدتیں ہوئی ہیں تم نے خط کیوں نہیں بھیجا گالتا ہوں تیرے لیے موسیقی نہیں ہے پیشا آنے کی خبر ہی نہیں تیرے اب اب کیا موسموں سے پوچھوں تیرے آنے کا اندیشہ آنکھوں میں آسوں نہیں ہے کہاں ہے تُو کہاں تُو نہیں ہے دل کو یہ اب جاننا ہی نہیں بس سلے تُو ہے کہاں خوابوں کے شہر میں میرا دل تجھے ڈھونتا ڈھونتا ارسا ہوا تجھ کو دیکھا نہیں تُو نہ جانے کہاں چھپ گیا چھپ گیا آؤ پھر سے ہم چلے تام لو یہ ہاتھ کر دو کم یہ فاصلے نہ پتہ ہو منزلوں کا نہ ہو راستے تُو ہو میں ہوں بیٹھے دونوں پھر ہم تاروں کے سلے نہ صبح ہو پھر نہ ہی دن ڈھلے کچھ نہ کہہ سکیں کچھ نہ سن سکیں باتیں ساری وہ دل میں ہی رہیں تم کو کیا پتا ہے کیا ہو تم میرے لیے کشا ہو تم کہانیوں کی پریوں کی طرح ہو تم مجھ میں آسکے نہ کوئی اس طرح ہو تم ہو یقین تم میرا یا پھر گما ہو تم آشیاں ہو تم میں بھٹکتا مسافر اور مکان ہو تم میری منزلوں کا ایک ہی راستہ ہو تم ڈھونتا ہے دل تجھے بتا کہاں ہو تم ہو جہاں کہیں بھی آؤ پاس دا کے آسوں میرے سمسکیں یاد آ رہے ہو تم مجھے ابھر لمحے ایسی زندگی کا کیا جو تم زندگی میں ہو کہ میری زندگی نہ بن سکے سوچتا رہوں یا بھول جاؤں اب تمہیں تم ملی نہ سکو گے تو پھر کیسے چاہوں اب تمہیں دیرے سارے خوابوں پل میں جوڑ دیں گے جس میں تم ہی نہ بتے گا پھر وہ دل ہی توڑ دیں گے چھوڑ دیں گے وہ شہر کہ جس میں تم نہ ہو گے ٹوٹ جائیں گے مکان وہ سارے حسنتوں کے گزرے بل جو ساتھ تیرے وہ بل ہیں بس تو کہ مل لو اب تم اس طرح سے کہ پھر نہیں ملو گے تو ہی تا ساتھ میں میرے کیسے میں جیوں گا اکیلے سارے گن گن کے ہو گئی ہے صبح تو ہے کہاں خوابوں کے شہر میں میرا دل تجھے رونتا رونتا ارسا ہوا تجھ کو دیکھا نہیں تو نہ جانے کہاں چھپ گیا چھپ گیا
There are no comments yet.
Be the first! Share your thoughts.