Details
Nothing to say, yet
Details
Nothing to say, yet
Comment
Nothing to say, yet
In Surah Dukhan, verses 46-50 of the Quran are recited, translated, and explained. It talks about the punishment of Hell and the command given to the angels to seize the sinners and throw them into the blazing fire. Water will then be poured on their heads to intensify their torment. The quality of the water is described in Surah Hajj, verses 19-20. The arrogant disbelievers will be humiliated and their punishment will be a result of their disbelief. This was revealed as a response to Abu Jahl's claim that there is no one more honorable and generous than him between the two mountains of Mecca. The disbelievers will be reminded of the punishment they doubted and rejected. سکرپ نمبر 1438، اس سکرپ میں آپ قرآن پاک کی سورہ دخخان کی آیت نمبر 46 سے 50 تک کی تلاوت، ترجمہ اور تفسیر قرآن سراط الجنان سمات فرمائیں گے بسم اللہ الرحمن الرحیم ترجمہ اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحمت والا ہے ترجمہ ترجمہ تفسیر سراط الجنان میں ہے اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حساب و کتاب کے بعد جہنم کے فرشتوں کو حکم دیا جائے گا کہ اس گناہگار کو پکڑو پھر سختی کے ساتھ اسے بھڑکتی آگ کی طرف کسیختے ہوئے لے جاؤ پھر اس کے سر کے اوپر کھولتا ہوا پانی ڈالو تاکہ اس کی شدت سے اسے عذاب پہنچے نوٹ جہنم کے کھولتے ہوئے پانی کی کیفیت کے بارے میں جاننے کے لیے سورہ حج کی آیت نمبر انیس اور بیس کی تفسیر ملاحظہ فرمائیں چک تو تو بڑا عزت والا کرم والا ہے بے شک یہ وہ ہے جس میں تم شک کرتے تھے چک اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جب اس جہنمی کے سر پر کھولتا ہوا پانی ڈالا جائے گا تو اس وقت اس کی تضلیل اور توہین کرتے ہوئے اس سے کہا جائے گا اس ذلت اور احانت والے عذاب کو چک تو اپنے گمان میں اپنی قوم کے رزق بڑا عزت والا کرم والا ہے تو یہ تیری تعظیم ہو رہی ہے مفسرین فرماتے ہیں ابو جہل نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کہا مکہ کے ان دو پہاڑوں کے درمیان مجھ سے زیادہ عزت والا اور کرم والا کوئی نہیں تو خدا کی قسم آپ اور آپ کا رب میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتے اس کے لئے وعید کے طور پر یہ آیت نازل ہوئی اور اسے عذاب کے وقت یہ تانہ دیا جائے گا اگلی آیت میں فرمایا گیا کہ کفار سے یہ بھی کہا جائے گا بے شک جو عذاب تم دیکھ رہے ہو یہ وہ عذاب ہے جس میں تم شک کرتے تھے اور اس پر ایمان نہیں لاتے تھے