Details
Nothing to say, yet
Nothing to say, yet
یہ کہانی مجھے میرے فرینڈ نے ایک ہفتے پہلے ہی سنایا تھا جسے سننے کے بعد دوستو میری تو پوری فٹ گئی تھی کہانی اس نے اس طرح سے سنایا تھا ہوا یہ تھا کہ میں اپنے دوست روی کے ساتھ منالی سے چندیگرد جارہا تھا ہم دونوں رات کے قریب آٹھ بجے کے آس پاس منالی سے نکلتے ہیں روی نے ابھی ابھی نئی کار لی تھی تو ہم بائی روڈ جارہے تھے ڈرائیب کر کے روی ہرام سے گفے مارتے ہوئے ڈرائیب کر رہا تھا اور میں اس کے سپاس فرسید پر پیٹھا تھا رات کے قریب ایک بجے کے آس پاس ہم چندیگرد بروڈر کے پاس ایک سنسان جنگل کے رستے پر پہنچتے تھے اس سنسان روڈ پر ہمیں کچھ عجیب سا نائسس ہو رہا تھا اور اسی وقت ہم نے ایک لڑکی کو دیکھا جس نے ریڈ ٹرپ اور بلیک جیمز پہانا تھا اس لڑکی نے لیفٹ کا عسارہ مانتے ہوئے ہمیں لیفٹ مانگا روی نے کار کو روکا اور سیسا ڈاؤن کر کے پوچھا کیا ہوا میڈام؟ تو اس لڑکی نے بتایا کہ اس کا کار خراب ہو گئی ہے اور آگے تک لیفٹ کے لیے ریکویسٹ کر رہی تھی اور ہم نے بھی بینا کچھ سوچے سمجھے اسے لیفٹ دے دیا کیونکہ رات کا ٹائم تھا اور وہ لڑکی بیچاری اکیلی تھی تو ایک ہیومینیٹی جاگا رہی اور ہم نے بھی اسے لیفٹ دے دیا لیفٹ ہم لوگ نے دینے کے بعد وہ سیکنڈ سیٹ پر آ کر بیٹھ جاتی ہے وہ کچھ خوبرائی سے ہوئی تھی اس کی چہرے میں کچھ خوبرار سا تھا مانوں کہ وہ بہت ڈر چکی ہے اس ساتھ تو میں نے بھی اسے پوچھا کہ کیا ہوا؟ کیا بات ہے آپ تھوڑی پریشان لگ رہے ہیں؟ تو اس نے بتایا کہ نہیں دیتے رستے میں کار خراب ہو گئی اور اسی وجہ سے اس سے بہت ڈر لگ رہا تھا لیکن ابھی وہ ٹھیک ہے پھر اس کے بات سننے کے بعد مجھے نیند آنے لگا میں سیٹ بیلٹ پہنڈ کر سو گیا تھوڑی دیر بعد جب میری آنکھیں کھوتی ہیں تو میں نے لوکنگ گلاس پر دیکھا مجھے کچھ عجیب شاہ لگا مجھے ریالیج ہوا کہ وہ لڑکی سیکنڈ سیٹ پر نہیں ہے تو میں نے رابی سے پوچھا کہ وہ لڑکی اتر گئی کیا جب میں نے یہ اسے پوچھا اس نے اچانک سے کار کی بریک لگا دی اور پیچھے مل کر دیکھا اور سوک میں کہتا ہے کہ اس نے ابھی تک گاڑی کو کہیں پر بھی نہیں لکا تو وہ لڑکی کہاں پر گئی تب مجھے بھی بہتی سوکنگ لگا اور بہتی در بھی لگا ایک در کا احساس مجھے اس وقت ہوا تھا تب میں نے فٹ سے رابی کو گاڑی نٹالنے کے لیے بولا اور ہم لوگ وہاں سے نکل گئے چنڈی گھر کی طرف پھر سے قریب تین چار کلومیٹر آگے جانے تک ہمیں پھر سے وہی سیم لڑکی ریڈ ٹپ اور بلاک سینڈز میں لفٹ ماننے کے سارا کرتا ہے لیکن اس بار رابی بھی کافی جڑ چکا تھا اور میں بھی تو ہم لوگ نے اسے لفٹ نہیں دیا رابی نے کار کو ساٹھ کے سپیٹ سے بھاگایا اور میں نے لکنگ گلاس میں دیکھا کہ وہ جو لڑکی جسے ہم نے لفٹ نہیں دیا ابھی وہ ہمیں فالو کر رہی ہیں اور اس کی چہرے بھی بدل چکے تھے اس کے بال کچھ کھڑے ہوئے تھے وہ بہت بہنگر لگ رہی تھیں ایک سندر سے لڑکی جس کو ہم نے لفٹ دیا تھا وہی سیم لڑکی ہمیں تین چار کلومیٹر آگے ملتی ہے جب ہم لفٹ نہیں دیتے ہیں تو وہ ہمیں اتنی سپیٹ سے فالو کرتے ہوئے ایک دھرابنی چہرے کے ساتھ فالو کرتے ہوئے آ رہی ہیں یہ سب دیکھ کر ہم بہت بہت زیادہ ڈرگ رہے ہیں رابی نے کار کو جتنا تیزی سے بھاگایا تھا اتنی تیزی سے وہ لڑکی ہمیں فالو کر رہی تھی تو تین چار کلومیٹر پر تو اس نے فالو کیا لیکن ہم کسی طرح چنڈی گھٹ پہنس رہے ہیں چنڈی گھٹ پہنسنے کے بعد ہم نے ایک ہاؤٹل دیکھا اور ادھر چیک انڈ کر لیا چیک انڈ کرنے کے بعد میر رابی اپنے کمرے میں جاتے ہیں ہاؤٹل پر ہمیں وہاں پر ایک نیوز پیپر دکھائے دیتا ہے ٹیویل پر پڑا تھا نیوز پیپر وہ دیکھ کر ہم دونوں کے آنکھے کے کھلے کی کھلے نہیں گئے کیونکہ یہ بہت سوکنگ ہیڈ لائن کے ساتھ تھا یہ پنجاب کی نیوز پیپر پنجابی کیسری نام کا نیوز پیپر تھا اور جس میں انگلیش پر ہیڈنگ لکھا تھا دیلی بیش ٹونٹی وان ہیئر اولڈ ڈائی ڈیوٹو کار ایکسیڈنٹ اور مہہ سوکنگ تو ہمیں تب لگا کہ ہم نے جب اس ایکسیڈنٹ ایکسیڈنٹ جس کا ہوا تھا اس لڑکی کا فوٹو دیکھا تب ہمیں بہت سوکنگ لگا کیونکہ وہ لڑکی سیم وہی ریٹ ٹاپ اور بلیک انس پر تھے جس کو ہم نے لفٹ دیا اور گائب ہو گئے تھے اور وہ مانو کی بہت درابنا سا آواز لے کر ہمیں چو فالو کر رہی تھی وہی لڑکی تھی اور میں نے پھر یہ سب دیکھنے کے بعد پیپر کا ڈیٹ دیکھا تو وہ ایک دن پہلے کا تھا تو نیوز پیپر میں لکھا تھا کہ ایک اکیس برشیہ ملہ کا ایکسیڈینٹ میں موت ہو جاتی اور وہی ملہ کو ہم لفٹ دیتے ہیں جو لڑکی مر چکے تھے یہ سب جاننے کے بعد بھائی اتنا ٹر لگا اتنا ٹر لگا کہ وہ رات ہم پوری طرح سے سو بھی نہیں پائے