
A conversation between a man and a woman. The man no longer believes in love and emotions that comes with it. And the woman is trying to convince him that he can still love and be loved. what happens next? Listen to the conversation....... This is a narration of a part of book " دیارِ دل سے لفظوں کی داستان تک" Written by the female voice artist of this audio, the very talented, Roshni (The Soul Of Light) Male Voice : Saad Bin Anis
Listen to A Conversation About Love & Sadness (URDU) by WOSABIAN MP3 song. A Conversation About Love & Sadness (URDU) song from WOSABIAN is available on Audio.com. The duration of song is 06:42. This high-quality MP3 track has 6144 kbps bitrate and was uploaded on 28 Nov 2023. Stream and download A Conversation About Love & Sadness (URDU) by WOSABIAN for free on Audio.com – your ultimate destination for MP3 music.
Comment
Loading comments...
منزل کی فکر انسان کے لا شور میں ہوتی ہے جیسے وہ در کی صورت میں کہ وہ منزل کو کھو نہ دیں تو اس کے رستے میں آنے والے خوبصورت مناظر کو فرموش کر دیتا ہے انسان منزل کو کھونے کے در سے بہت سے دیمتوں کی ناشکری کر ڈالتا ہے اللہ پاک ہمیں ہدایت دے آمین وہ اس کی بیوسی اور تکلیف سے بھری باتوں کو سن کر ایسا محسوس کر رہی تھی جیسے کوئی زخم کھل گیا ہو اور اس کی پیپ پھوٹ پڑی ہو وہ کچھ دیر خاموشی سے آسمان کو دیکھتی رہی پھر بولی آپ کو معلوم ہے کہ زندگی میں انسان جس چیز سے ڈرتا ہے وہی چیز اس کے پیچھے پوری زندگی بھاگتی ہے پیچھا کرتی ہے یا تو وہ در اس کی زندگی سے ختم کر جاتی ہے یا پھر اس انسان کو دیبک کی طرح کھوکلا کر کے مار دیتی ہے وہ اس کی طرف دیکھے بغیر بولا میرے اندر دیمق اپنا کام کر چکی ہے بس میں خوف زادہ انسان باہر سے کوت کو گرنے نہیں دے رہا نہ دوں گا وہ اس کے لفظوں کے درد کو تیر کی طرح خود کے اندر بے وست ہوتے نیسوس کر رہی تھی مگر وہ ایک ایسا شخص تھا جس کو وہ ہارتہ دیکھی ہیں سکتی تھی آپ رشتوں پر پھر یقین کر کے تو دیکھیں مات بھاگیں ایٹلیسٹ ان سے جو آپ سے محبت کرتے ہیں وہ بے وستی سے ہنس پڑھاتا تو میں نے کہا نا میں رشتیں نہیں بناتا نہ خود کو تکلیف میں رکھتا ہوں ورنہ دوسرے کو آپ رشتیں بناتے ہیں بس آپ کے اندر دس کائنے کا اعتماد آگئی اور یہ اعتماد آپ کے درد نے لیا ہے آپ کو لا شہوزی طور پر ہاں آپ اس انسان کو کھونا ہی نہیں چاہتے ہوتے لیکن خود کو ایک اور دفعہ کسی پر اعتماد کرنے سے رکتے ضرور ہیں اور وہ مکمل طور پر اس کے طرف کھڑا اس کے آنکھوں میں چھاک رہا تھا اس سے اس لڑکی سے خوف آتا تھا وہ جتنا خود کو رشتوں سے دور رکھنا چاہتا تھا وہ اس کو اتنا پاس کرتی تم کیا چاہتے ہیں مجھ سے آپ محبت کریں اپنے ارکٹ کے رشتوں سے بھت بھاگیں مجھ سے تاکہ وہ فیر دھتکار کے مجھے چھوڑ جائے اور میں فیر بکھر جاؤں آپ سچی اور کسی بدلے کی امید کے بغیر محبت کریں گے تو آپ کو ضرور آپ کا جیسا محبت کرنے والا ملے گا بے وقف لڑکی مت او باتیں کیا کرو جو کتابوں میں ہی اچھے لگتی ہے میں محبت کو جانتی ہوں وہ کبھی چھوڑتی نہیں ہے وہ اس کو پریشانی سے دیکھ رہا تھا وہ اس کو عجیب مشکل میں فنسا رہی تھی ان باتوں میں جن سے اتنے سال لڑکر وہ نکلا تھا اتنا جانتی ہوں محبت کے بارے میں بی بی محبت انسان کی کہانی ختم کر دیتی ہے زندہ لاش بنا دیتی ہے سمجھ آئی؟ وہ مزید نہیں رکنا چاہتا تھا تیزی سے بات ختم کرتے ہی جانے لگا کہ اچانک اس نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا سمجھ آگئی ہے مگر آپ کو ایک بات سمجھ نہیں آرہی وہ ایک گہری سانس لینے کے لیے رکی محبت میں کبھی مانگا نہیں جاتا بلکہ دوسرا سمجھ آتا ہے اور آپ اگر کچھ مانگ بھی نہیں نا تو اس انسان کے وطن میں نا بھی ہو لیکن وہ بے بس ہو کر بھی آپ کو مضبوط رکھتا ہے آپ کے ساتھ رفتوں پر چل نہ سکے مگر آپ کو اس کے موجود کی اس کی دعائیں اپنے ہی ساتھ ہر پر محسوس ہوتی ہیں تو یہ محبت کی سب سے بڑی نشانی ہے اس انسان کا اور آپ کا رشتہ روح کا ہوتا ہے اور روحیں جدا نہیں ہوتی وہ کہتے ہیں نا تیری پیتی تیری پیتی ہاں ان دونوں کا رابطہ ایسے ساتھ ساتھ رہتا ہے محبت ایسی ہی ہوتی ہے میں اچھا انسان نہیں ہوں مجھ سے امید نہ رکھو کہ میں اور ایک کہانی شروع ہونے دوں کہ کہانی پر مقدر تو اختتام ہے وہ مسکراہو تھی اچھا تو جب تو انسان کا بھی یہ ٹکانہ موت ہے نا تو ہر زندگی کو مار دیا جائے اس در سے کہ اس کا اختتام تو موت ہے وہ اسے حیرت سے دیکھ رہا تھا اللہ پاک سے مافی مانگو ناشکری اور گناہ جیسی باتیں نہ کرو تو تب سے آپ کیا چاہ رہے ہیں اور وہ بے وسی سے کھڑا خود کو اس کا سامنے ایک ہار وکیل کی طرح محسوس کر رہا تھا دوست بتانے کو تو بہت کچھ ہے مگر لفظوں کی کشتی ابھی طوفان سے نہیں نکلی ڈرے سہمے لفظوں میں کیا راز دل کے بتانا زیادتی نہیں ہے کیا ابھی ابھی تو لباسِ محبت تن کیے بیٹھے ہیں کہیں غلط بولنے پر عرضی مزارِ عشقی نامنزور نہ ہو جائے
There are no comments yet.
Be the first! Share your thoughts.