Home Page
cover of भीगे #5लास्ट (enhanced)
भीगे #5लास्ट (enhanced)

भीगे #5लास्ट (enhanced)

Soni

0 followers

00:00-25:49

Nothing to say, yet

Voice Oversilencezipper clothingwhooshswooshswish

Audio hosting, extended storage and much more

AI Mastering

Transcription

جیا اور اکھیل کے پیار کو سمجھنے کے لیے اس کی پہلے کی ساری اپیشوڈ آپ کو سننے پڑے گی جس سے کہ آپ اس سٹوری کو اچھی طرح سے سمجھ سکے۔ اب تک آپ نے سنا کہ اکھیل نے جیا سے کچھ پوچھا تھا تو جانتے ہیں آج اس اپیشوڈ میں کہ جیا کیا جواب دیتی ہے۔ اکھیل تم مجھے آج فائنلی ایک بات بتاؤ۔ جیا ہاں پوچھو۔ اکھیل کیا تم مجھے پسند کرتی ہو؟ اکھیل کے اس دستنی کا جواب اب بھی نہیں تھا جیا کے پاس لیکن وہ کچھ بولتی یا بات کو گھوماتی اس کے پہلے ہی اکھیل ہاں یا ناں میں بتانا ہے۔ اکھیل کے اس طرح جوڑ دینے سے جیا سوچ میں پڑ جاتی ہے۔ اکھیل گسے سے جیا ہاں یا ناں؟ جیا اکھیل کیا اس طرح بچوں کی جیت کر رہے ہو ہم دوست بن کر بھی تو رہ سکتے ہیں نا۔ لیکن اکھیل ایک ہی رٹ لگائے جا رہا تھا اس کا جواب جیا کے پاس نہیں تھا جیا پھر سے اسے سمجھانے کی کوشش کرتی ہے۔ اکھیل ہم دونوں ہی بہت اچھے دوست ہیں اس دوستی کو میں کھونا نہیں چاہتی ہو۔ لیکن ایک دوست سے زیادہ میں کچھ اور دے بھی نہیں شکتی تمہیں۔ اکھیل جیا کے بات سن کر اداس ہو جاتا ہے۔ مطلب تم نے کبھی مجھے پیان نہیں کیا۔ اتنے مہینے بید گئے ہم دونوں کو بات کرتے تم نے کبھی بھی میرے بارے میں نہیں سوچا۔ جیا اب چھوٹ تھی اسے چھوٹ دیکھ کر اکھیل جیا میری قسم کھا کر بولو کیا تم اس سے پیان نہیں کرتی؟ قسم کی بات سن کر جیا اب چھوٹ رہتی کیونکہ وہ اکھیل کی جھوٹی قسم نہیں کھا سکتی تھی۔ بہت دیر کے بعد بھی جیا نے جب کچھ نہیں کہا تو اکھیل نے اپنی طرف سے ہی انکت کر دیا۔ جیا اکھیل کو جھوٹ بھی نہیں بول سکتی تھی کیونکہ اکھیل کو پیار تو کر دی تھی لیکن وہ جانتی تھی کہ سب پیار کی منجین نہیں ہوتی۔ کچھ بات ان کہی رہے اسی میں سب کی بھلائی ہوتی ہے۔ پیان نہ سہی لیکن اس کی دوستی کو بھی ہو نہیں سکتی ہے۔ اکھیل کو کچھ نہ بتائے وہ رہ ہی نہیں پاتی لیکن اکھیل کو پیار کا جھوٹا دلاسہ بھی نہیں دینا چاہتی۔ کیونکہ وہ جانتی تھی کہ اکھیل کے اس پرسنے کا جواب دینے کا مطلب ہوگا اس کے ساتھ قیوار کرنا۔ جو وہ کرنا نہیں چاہتے وہ اس کی بھویشت کو سرکچت رکھنا چاہتے تھی۔ جیا کے ساتھ اسے کبھل دکھ اور جمہداری ہی ملے گی۔ جیا جانتی تھی کہ اس کے باتوں سے اکھیل کچھ دن کے لیے دکھی جرور ہوگا لیکن وہ اسے بھول کر کسی اور سے سادے بھی کر لے گا جو اکھیل کو اپنے پیار سے اسے سوارے گی۔ اکھیل میں جیا ایک دوست کو دیکھنا چاہتی تھی اور وہ اس دوست کو ہونے سے بھی اب ڈر رہی تھی۔ کئی دن بیٹھ گئے لیکن اکھیل کا فون نہیں آیا۔ اسے پتا تھا کہ اکھیل بھی اس سے بات کئے بغیر نہیں رہ سکتا اور وہ فون جرور کرے گا۔ لیکن بہت دنوں کے بعد بھی جب اس کا فون نہیں آیا تب وہ سمجھ گئے کہ اکھیل اس سے کچھ زیادہ ہی ناراض ہے۔ تو اس نے اسے کال لگا دیا۔ دو بارڈینگ ہونے کے بعد بھی اکھیل نے اس کے کال کا کوئی ریسپانس نہیں دیا۔ تو اس نے اس کے لیے پی میسج بھی چھوڑے۔ رات کو اکھیل کا فون آنے پر جیا کیا ہو جاتا ہے اکھیل تمہیں؟ بچوں جیسی حرکت کرنا کب چھوڑو گے؟ نہ فون نہ میسج کیوں کرتے ہو ایسا؟ اکھیل میں کرتا ہوں تمہیں پریشان جینا مشکل کر دیا ہے تم نے میرا۔ میں جانتا ہوں کہ تم بھی مجھے چاہتی ہو لیکن پتہ نہیں کیوں بولتی نہیں ہو۔ کس بات کر دی رہے تمہیں؟ ڈیشا کے بارے میں سوچ رہی ہو تو بولو میں اس سے بات کروں گا۔ اکھیل آج بھی اسے پریشان لگا جیا پھر سے اسے سمجھاتے ہوئے اکھیل مت کرو اتنی جیت تمہاری عمر پڑی ہوئی ہے ابھی زندگی جینے کے لیے کیوں میرا سوچ کر اپنی زندگی برباد کر رہے ہو ہم دونوں صرف ایک اچھے دوست ہی رہ سکتے ہیں۔ اکھیل اب اچھی طرح سمجھ چکا تھا کہ جیا نہیں مانے گی اور وہ کام کا بہانہ بنا کر فون رکھ دیتا ہے۔ جیا بھی اب دکھی رہنے لگی تھی لیکن وہ اپنے سوک کیلئے اکھیل کی جیون کے ساتھ نہیں کھیل سکتی تھی۔ وہ اکھیل کی دوستی تاہا عمر جگر چاہتی تھی اس کی دوستی کو کھونے سے بھی ڈڑتی تھی۔ جیا نے اسے سنجھانے کے بہت کوشش بھی کی لیکن اکھیل اپنی جیت پر ہی اڑا تھا۔ وہ بھی جیا کو کھونا نہیں چاہتا تھا وہ اپنے جیون ساتھی کی روپ میں صرف جیا کو ہی دیکھنا چاہتا تھا۔ اس نے بھی وہ ہر کوشش کی کہ جیا مان جائے لیکن جیا اکھیل کو صرف اپنی دوستی ہی دے سکتی تھی۔ دونوں کی باتشی تب لقبق کم ہونے لگی تھی لیکن جیا کو پورا بسواس تھا کہ اکھیل ایک نہ ایک دن اس کی دوستی کو ہی جنے گا اور واپس جرور فون کرے گا۔ کبھی کبھار دونوں میں میسیج ہو جاتی تھی نہ اکھیل اپنی جیت چھوننا چاہتا تھا اور نہ جیا۔ کچھ دن بعد اکھیل کا میسیج پھر آتا ہے جیا بہت ہو گیا لیکن میرے پرسنے کا ابھی تک کوئی اچھا جواب نہیں منا مجھے۔ میں آج ناشت تم سے پوچھ رہا ہوں کیا تم اس سے پیار کرتی ہو؟ اکھیل کی میسیج کو دیکھ جیا نے اسے بھی میسیج کیا ہاں اکھیل میں بہت پیار کرتی ہوں تم سے لیکن صرف ایک دوست کے حیثیت سے۔ یہ میسیج بیچ کر جیا اکھیل کی میسیج پر ویٹ کرنے لگی کی اس کی جواب میں اکھیل کچھ لکھے گا لیکن بہت دیر ہو جانے کی بعد بھی اکھیل کا نہ تو فون آتا ہے اور نہ ہی میسیج۔ جیا بھی سوچنے لگی اکھیل کو اس کی بات ضرور خراب لگی ہے لیکن بعد میں وہ اسے سمجھ ہی جائے گا اور پھر سب نارمل ہو جائے گا پہلے کی طرح اور وہ خود اپنے کاموں میں ابعیست رہنے لگی۔ لیکن بہت دنوں کے بعد بھی اکھیل کا کوئی فون اور کوئی میسیج نہیں آتا ہے پھر جیا نے اس بار بھی اسے فون کیا لیکن اکھیل نے کوئی ریسپانس نہیں دیا۔ کچھ دنوں کے بعد اکھیل کا ایک میسیج آتا ہے۔ یہ میسیج پڑتے ہی جیا کے آسو بہنے لگے اسے اکھیل اس طرح کا بھی میسیج بھیجے گا اسے یہ ایک دن نہیں تھا۔ دن پر دن بیٹھتے گئے لیکن اکھیل کا کوئی فون نہیں آیا اور نہ اس کے بعد کوئی میسیج۔ جیا کی نظر ہزاروں دفعہ اپنے فون پر رہنے لگی لیکن اس میں اکھیل کا نام کبھی نہیں دکھا۔ جو جیا خوش رہنے لگی تھی وہ پہنے سے بھی اب زیادہ اوداس رہنے لگی۔ اس کی اوداسی کی چھلت تو ڈیشا کو بھی اب دکھنے لگی تھی۔ اس نے کئی بار پوچھا کہ ماما کیا ہوا ہے کہی دبیت تو خراب نہیں ہے۔ لیکن جیا نے اسے کچھ نہیں کہا ہمیشہ آفیس میں ورک پیستر کا بہانہ بنا دیتی۔ رات کو اکھیلی میں بھی کئی بار موبائل چیک کرتی کہ اکھیل کا کوئی میسیج آیا ہے کی نہیں۔ اور موبائل دیکھ کر دوسری ہی پن اوداسی ہو جاتی۔ وہ سمجھ نہیں پا رہی تھی کہ جو اکھیل اسے بینہ بات کے رہنے ہی پاتا تھا۔ آج اتنے مہینے ہو گئے وہ بینہ بات کے کیسے رہنے رہا ہے۔ ایسی ہی دن کٹنے لگے اور ایک دن دروازہ کھولتے ہی ڈیشا نے سواتی کو پایا۔ تو خوشی سے کھیل اٹھی اور اس نے اپنی ماں کو آواز لگائی۔ ماما دیکھو کون آیا ہے یہ کہتے ہوئے اس نے سواتی کو گھر کے اندر بلا گیا۔ ڈیشا کی آواز سن کر تب تک اس کی ماں بھی جسوی کی کمرے تک آ گئی۔ اُس دن روی وار تھا اور جیا بھی گھر میں تھی۔ سواتی کو دیکھ کر جیا بھی اپنی خوشی روپ نہیں پائی۔ آخر کتنی برسوں کے بعد دونوں ملی تھی۔ فون پر تو اکثر باتیں ہوتے رہتی تھیں لیکن ملنا تو کچھ برسوں کے بعد ہی ہوتا تھا۔ جیا کو دیکھتے ہی گنے ملتے ہوئے سواتی، جیا کیسی ہو؟ نہ فون نہ میسیج کیا کرتی ہو آج کنتو؟ اپنے چہرے پر مشکلہ دکھاتے ہوئے جیا، آؤ پہنے بیٹھ کر تھوڑی سستہ تو لو، تم آج بھی نہیں بجلی، ملتے ہی گھرشنوں کے باہر چھیل دیتی ہو اور سواتی کا ہاتھ پکر کر اسے بٹھاتے ہوئے، لیکن آج اچانک سے سب ٹھیک تو ہے نا؟ کوئی گھبرانے والی بات تو نہیں ہے نا؟ جیا نے اچانک سے سواتی کو اس طرح آتے دیکھ کر مند میں چل رہی بڑی آسنکہ سے بھیپ آتی ہوئے کہا جہاں اتنے ورشوں کے بعد سواتی کو دیکھ کر اس کی آگ بھڑائی تو کہیں ایک بھیپ بھی تھا کہ سواتی کے ساتھ کچھ بڑا تو نہیں ہوا ہے۔ جیا کی منحبہ کا پڑھتے ہوئے سواتی دشا کی طرف دیکھتے ہوئے نہیں جیا میں بالکل ٹھیک ہوں بہت ساتھ ہوگئے تجھے دیکھے تو بس مند کیا تو تجھ سے ملنے آگئے یوں؟ تو خوش نہیں ہے کیا مجھے آتے دیکھ؟ جیا نہیں سواتی میں بھی بہت خوش ہوں اس کی بات ختم بھی نہیں ہوئی تھی کہ تبھی دوسرے کمرے سے جیا کی موبائل بجھ اٹھی جیا اپنی رنگ ٹون سنتے ہی دور کر موبائل کی طرف چلے گئی اسی اس طرح جاتے دیکھ دشا اور سواتی دونوں ہی ایک دوسرے کو دیکھنے لگے تبھی دشا سواتی کے پاس بیٹھ گئے تھینکیو ماسی جو آپ میرے کہنے پر یہاں آئی ہو آپ ممہ کو مت بتانا کہ میں نے آپ کو بولایا ہے دیکھ لیا نا آپ نے ممہ کو کیسے فون کی طرف بھاگتی ہے آپ ان کی فرینڈ ہے ہو سکتا ہے ممہ آپ کو جس طرح سے سمجھا سکے مجھے نہ سمجھا پائے ممہ کیا چاہتی ہے آپ مجھے جرور بتایا کئی دنوں سے ممہ کا یہی ہانہ ہے سواتی دشا کو دلاسہ دلاتے ہوئے دشا تم ٹینشن نہ لو میں ابھی کچھ دن ہوں یہاں پر میں بات کروں گا تمہاری ممہ سے گرمی کے چھکیاں چل رہی تھی اسی لیے دشا تو گھر میں ہی رہتی لیکن جایا کو ریگولر آفیس جانا پڑتا تھا صبیرے تو وہ سب تیار کر کے آفیس نکل جاتی سام کو ہی سواتی سے ملنا ہوتا تھا اس کا اب کچھ دنوں سے سواتی کے باردو سے گرمی ایک الگ ماحول بن چکا تھا سواتی ان دنوں میں جایا میں آئے پریورٹن کو بھی سمجھ رہی تھی ایک دن سواتی نے موقع دیکھ کر جایا سے پوچھ بیٹھی جایا آخر ماجرہ کیا ہے انجان بنتے ہوئے جایا کیوں کیا ہوا سواتی جایا ہم بچپن کی دوست ہیں کم سے کم مجھ سے تو مت چھپاو میں دو دن سے نوٹس کر رہی ہوں کہ تم بار بار موبائل چیک کرتی ہو اپنی رنگ ٹول کو سمجھ ایسے بھاگتی ہو جیسے کسی کا انتجار کر رہی ہو اپنی چھوڑی چھپاتے ہوئے جایا نہیں سواتی ایسا کچھ نہیں ہے تمہیں غلط فرمی ہوئی ہے صحیح یہ کہہ کر جایا بات کو ٹال دیتی ہے سام کو دشا سواتی باتیں کر رہے تھے تب جایا آکر بولتی ہے تم دونوں باتیں کرو آفیس سے آتے وقت میں کچھ گھر کے ضروری سامان لے کر آوں گی دشا بھی دو تین دن سامان کی لیشٹ بول دیتی ہے ہندی آنے کے لیے جایا نکل جاتی ہے تو دشا سواتی باتیں کرنے لگتے ہیں تب ہی اچانک سے جایا آ جاتی ہے سواتی کی طرف دیکھ کر بولتی ہے کہ میں اپنا موبائل تو بھولی گئی وہی لینے آئی ہو موبائل لیے جایا پھر چلے جاتی ہے اسے جاتے دیکھ کر دشا ماشی دیکھا آپ نے ممہ اپنا دھیان نہیں رکھتی پاپا کے جانے کے بعد میں نے ممہ کو ہمیشہ میری لیے جیتے دیکھا تھا لیکن کچھ مہینوں سے ممہ میں کچھ پریبردن آنے لگے اپنے کو آئینے میں دیکھنا بال بنانا گونگول آتے ہوئے اپنے کام پر دھیان دینا کہیں نہ کہیں مجھے بھی اچھا لگا تھا میں نے ممہ کو اس طرح کبھی نہیں دیکھا تھا لیکن آج کچھ دنوں سے پھر وہی حال ہو گیا ہے ممی پھر نہ جانے کہاں گم ہونے لگی ہے مجھے پینڈی والی ممہ نہیں چاہیے ماشی میں نے کئی بار پوچھا کہ کیا ہوا ہے لیکن اس نے مجھے کبھی نہیں بتایا لیکن ہاں کچھ مہینے تک ممہ کو میں نے کسی سے بات کرتی ہوئی دیکھا تھا بات کرتی ہوئے ممہ کو مشکلاتے دیکھ مجھے بہت اچھا لگنی لگا تھا پر نہ جانے کیوں اب ممہ پھر سے چھپ رہنے لگی ہے لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ جیسے وہ کسی کا انتجار کر رہی ہے دیشا کی باتوں کو سہمتی جتاتے ہوئے سواتی ہاں دیشا میں نے بھی دیکھا ہے جیا کو میں پوچھی بھی تھی لیکن اس نے بات کو بھما دیا تم ٹینشن مت لو میں بات کروں گی اس پر ایک دن دیشا کو باہر جاتے دیکھ سواتی جیا کا ہاتھ پکر کر اسے کمڑے میں لے جاتی ہے اسے بچوں جیسی حلقت کرتے دیکھ جیا ارے کیا ہوا تجھے سواتی اسے ملکے بٹھاتے ہوئے جب سے آئی ہوں ایک بار بھی تجھے شریف پر مانش کرتے نہیں دیکھا بیٹھ آج میں تیرے ماتے پر مانش کر دیتا ہوں اور وہ ٹین لے کر مالش کرنے لگی جیا نے بھی آج منا نہیں کیا کیونکہ اسے ایسا کرنا بہت اچھا لگ رہا تھا بہت دن کیا بہت سال ہو گیا ہے اسے ایسا مانش کیے ہوئے سواتی بچپن میں بھی کبھی کبھی اسے ایسا مانش کر دیتی تھی اسی لئے آج سواتی کی بولنے پر اس نے سواتی کو منا نہیں کیا تب ہی سواتی کرنے لگی جیا آرام مل رہا ہے نا تجھے تجھے ایس طرح کی مانش کتنی پسند تھی یاد ہے پرانی دنوں کو یاد کرتی ہوئی جیا ہاں یاد ہے ہر ایک چیز یاد ہے سواتی پرانی دنوں کو تاجہ کرتے ہوئے یاد ہے تجھے سجنا کتنا پسند کرتی تھی ہم سب صحیحی میں سے سب سے زیادہ سجنا سوڑنا تجھے یہ پسند تھا سواتی کی بات سن کر جیا کی آنکھیں بھر آتی ہیں کچھ دیر کی خاموشی کے بعد سواتی اس کا بال بنا کر لے دیکھ اتنی اچھی شمیں نے تیرا بال بنایا ہے اور یہی کہتی ہوئے وہ جیا کے پاس نیچے بیٹھ جاتی ہے سواتی جیا کے گال پر ہاتھ رکھتے ہوئے جیا خوش رہا کر میری بہن کیوں ایسے اپنی جیون کو برباد کر رہی ہے کیا ہوا ہے تجھے تو اتنی بوسیوں کیوں رہنے لگی ہے آج کل سواتی کی سپرس پا کر جیا آج خود کو روک نہیں پائی اور اس کی گود میں اپنے شیر کو رکھ کر ایسے سمانے کی کوشش کرنے لگی جیسے بہت سالوں کے بعد کوئی بچہ اپنی ماں کے آچن میں چھکنا چاہتا ہو جیا کو اس طرح کرتی دیکھ وہ بھی اس کی ماتے پر ہاتھ فیننے لگی ایسا سپرس پا کر جیا کی آنکھوں سے آج آسو بہنے لگے جیا سواتی سے سواتی میرا شلنگار اوپر والے کو شاید جمتی ہی نہیں ہے کم عمر میں رجت نے بھی ساتھ چھوڑ دیا اکینی دیشا کی جمہداری شمبھال رہی تھی میں سب کچھ سامانی روپ سے چل رہا تھا لیکن سات آٹھ مہینے پہنے ہی ایک رونگ نمبر سے کال آتی ہے دیرے دیرے ہم دونوں کی باتیں ہونے لگی اچھی خاصی دوستی بھی ہو گئی ہمارے بیچ اس نے دیرے دیرے اکین کے بارے میں سب کچھ بتا دیا سب بتانے کے بعد جیا اپنے موبائل لاتی ہے دوسرے کمرے سے اور اکین کا میسیج پڑھاتی ہے جس میں لکھا ہوتا ہے جیا میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں یہ تم بھی جانتی ہو میں نے تمہارے ساتھ اپنا بھوی سے سجایا ہے جو شاید تمہیں منجور نہیں تم تو آج تک یہ بھی نہیں جان پائی ہو کہ تم بھی مجھ سے پیار کرتی ہو کی نہیں لیکن تمہارے لائف میں میری کیا اہمیت ہے یہ میں جرور جان گیا ہوں اور میں ایسی نہیں جی سکتا مجھے تمہارا ساتھ چاہیے اور اگر ساتھ نہ دے پاؤ تو آج کے بعد تم بھی مجھے فون اور میسیج مت کرنا تم جن دن مجھے اور میرے پیار کو سمجھ جاؤ گی اس دن مجھے میسیج کرنا کیونکہ میں دوستی سے کچھ زیادہ چاہتا ہوں رہا میرے چھوٹے ہونے کا پرشن تو تم مجھے ایک موقع دے کر دیکھ سکتی تھی لیکن یہ سب باتیں میں تمہیں سمجھا سمجھا کر تھک چکا ہوں اب اوک چکا ہوں میں اب یہ سب باتوں سے بہت بار ہم نے بلوک اور ان بلوک کا کھینڈ کھل چکے ہیں اب میں تمہیں بلوک نہیں کروں گا اور نہ ہی میسیج اور فون کروں گا لیکن جیس دن تمہیں لگے کہ تمہیں میری جنگت ہے اس دن مجھے فون کر سکتی ہو تو لیکن ہاں اتنا دھیان رکھنا کہ کہیں ایسا نہ ہو جائے کہ تمہیں سوچتے سوچتے اتنی دیر ہو جائے کہ تب کچھ سمبھو نہ ہو فائنلینی میں یہ چپٹر ہیپی اینڈنگ کے ساتھ کلوس کرتا ہوں اتنی کہہ رہا ہوں کہ ابھی میرے دن میں جو تفاہن چل رہا ہے جس کا تمہیں کبھی احساس تک میں نے نہیں ہونے دیا میں تمہیں غصہ بھی نہیں دکھا سکتا کیونکہ تمہیں وہ عدقار بھی مجھے نہیں دیا بات کو آگے نہ بڑھاتے ہوئے بائی اینڈ میسیو اینڈ میسیو پڑھتے پڑھتے جیہا کے آنکھوں سے آسو گہنے لگے آج جیہا سواتی سے سواتی کیا ہر رشتے کو ایک نام دینا ضروری ہوتا ہے کیا اکھیل اور میں صرف دوست نہیں رہ سکتے ہاں اچھا لگتا ہے مجھے اکھیل کا ساتھ لیکن میں ہمیشہ ایک دائرے کی بھیتا رہی ہوں کبھی بھی کچھ اسے غلط احساس نہیں ہونے دیا آج اگر اکھیل یہ جیت نہ دکھاتا مجھے ایک دوسرے کے ساتھ ہوتے ایک اچھے دوست کی روپ میں ہوتے رزق تو چنا گیا لیکن اکھیل نے میری جندگی میں آکر مجھے اور بھی گہرا دکھ دی کر چنا گیا بہت بار مند کرتا ہے کہ اسے فول نہ گاؤ لیکن ہر بار اکھیل کی نکے سب دو کو یاد کرکے پیچھے ہر جاتی ہوں میں سواتی میں جی تو رہی تھی نا اپنے جیون میں چل بھی رہی تھی جندگی تو کیوں اس میں اکھیل آگیا اچانک سے اس کا آنا میں انسان ہوں یار تکلیف ہوتی ہے مجھے بھی جب کوئی پاس آکر دور چلے جاتا ہے اور اکثر یہ میری ساتھی کیوں ہوتا ہے سواتی میں مانتی ہوں مہن لیکن پیار تو ہو ہی جاتا ہے جایا اس میں نہ تو میں اکھیل کو دوشی دی سکتی ہوں اور نہ تجھے تم نے بھی تو خود کو ایک گائرے میں رکھا لیکن کیا تمہارا منڈ رہ پایا اس گائرے میں تمہیں اکھیل کو کھونے کا ڈر ہے کیوں جایا کیا کہنا چاہتی ہو سواتی سواتی پھر جانو دو یار میں کیا کہنا چاہتی ہوں یہ تم بھی جانتی ہو تم دونوں ہی اپنے راستے میں ٹھیک ہو لیکن اکھیل کی بھی کوئی گلتی نہیں دیکھتی مجھے وہ دوشتی سے زیادہ چاہتا ہے اور تم سواتی کو اس طرح بولتے دن جایا اپنے آنکھوں میں چھپے درد کو چھپاتے ہوئے دوسری طرح مو فین لے دیا جایا کو اس طرح کردے دیکھ سواتی جایا کی حالت کو سمجھ جاتی ہے جایا ان سب باتوں میں تو ایک چیز بھول رہی ہے سواتی کو ایسا بولتے دیکھ ایک نظر سواتی پر ڈالتی ہوئے جایا کیا سواتی دیشا کو جایا کیوں کیا ہوا دیشا کو سواتی جایا تیرے اور اکھیل کے بیچ تو دیشا کو بھول گئیں اکھیل نے فون کرنا کیا بند کر دیا تو تو خود کو ہی پھر سے بھولنے لگیں اکھیل کی وجہ سے کم سے کم تو خوش تو رہا کرتی تھی اور اس جایا کو ہی تو دیشا بچپن سے دھوکتی تھی جایا دیشا کو او جایا چاہیے نہ کی یہ وہ چھائی ہوئی جایا جو دوسری بار خود کو کھونے لگی ہے جایا اتنی سیلفیش مندپن اکھیل کو خوشی نہیں دے شکتی ہے تو کم سے کم دیشا کا تو سوچ اگر تو پہلے جیسی بن گئی نا تو تو دیشا کی مشکرہات کو بھی کھو دیگے جایا یہ سن کر تو جی دیشا نے کہا سواتی تو ماں ہے تو میں بھی ماسی ہوں اس کی میں بھی سمجھ سکتی ہوں دیشا کو تب ہی دیشا آ جاتی ہے اور وہ ایک بار ماں اور ایک بار سواتی کی طرف دیکھتے ہوئے آپ دونوں کو دیکھ کر لگتا ہے کہ میں غلط ٹائم پر آ گئی ہوں تب ہی جایا اسے اپنے پاس بٹھا کر بلکل صحیح سمئے پر آئی ہے تو آج باہر جانے کا موڈ ہے کیا دینر کیم یہ تم دونوں کا کیا خیال ہے سچ ماما میں تو گئی ریڈی ہونے تب ہی سواتی ارے رکھ تو سہی گھنگ کھونے جانے کا بھی پروگرام بناتے ہیں دو دن کیلئے میں نے تو ایک اچھی جگہ بھی سوچ لیا ہے لیکن جایا کو آفیس سے چھٹی لینے پڑ گئی کیوں جایا تو لے گی چھٹی دیشا کی طرف دیکھتے ہوئے جایا ٹھیک ہے میں کل آفیس میں بات کر لوں گی دو دن کی نہیں پورے سات دن کی چھٹی لوں گی جایا کی بات سرکر دینر کیلئے نکل پڑتے ہیں دوسرے دن جایا نے آفیس میں جا کر سات دنوں کی چھٹی کے لیے ارجی جمع کروا دیا جایا کو چھٹی مل بھی گئی جایا سب کھانے کا ساموان پیک کرنے لگی تب ہی سواتی اس کے پاس آ کر جایا ہم سب تو جا رہے ہیں لیکن ایک چیز تم مت لے جانا جایا بھی سواتی کی بات سن کر دنگ رہ جاتی ہے اور پوچھ لیتی ہے کیا لی کر نہ جاؤ سواتی میں تیری موبائل سواتی کی بات کر رہی ہو یہ جو تیرا پورا دھیان فون پر رہتا ہے ایسا نہیں چلے گا ہم لوگوں کے ساتھ صرف میری سہنی اور دیشا کی ممی جائے گی اب سمجھی جایا نے سواتی کی بات کا کوئی جواب نہیں دیا سب تیار ہو کر نکلنے لگے دیشا تو لگیج لے کر کیپ کے پاس پہنچ گئی تھی سواتی جایا کے ساتھ اوپر ہی تھی کیونکہ جایا کو دروازہ جو بند کرنا تھا سواتی کی بات کو دھیان رکھ کر سواتی کی بات کرنے ہی جا رہی تھی تب تک اس کی موبائل بج اٹھی یہ دیکھ کر سواتی جایا کی طرف دیکھنے لگی لیکن جایا نہ چاہتے ہوئے بھی سواتی کی طرف دیکھتی ہے اور پھر اپنے کوئیٹ میں چلے جاتی ہے اپنے موبائل کے پاس اسی ایسا کرتے دیکھ سواتی گسے سے نیچے جنے آتی ہے وہ سمجھ چکی تھی کہ جایا اس کے ساتھ جاتو رہی ہے اور ساید اس رہنے کی کوشش بھی کرے لیکن اطفل کا انتجار کرنا نہیں چھوڑے گی تھوڑی دن بعد جایا بھی آ جاتی ہے لیکن اس کے مرچھائے چہرے کو دیکھ کر سواتی سمجھ جاتی ہے کہ اس پار بھی جایا کو ناہمیدی ہاتھ لگی ہے اس کی آنکھوں میں اب بس رہے گا تو اطفل کیلئے انتجار جایا نے سواتی کو اپنی طرف دیکھتے پایا تو اس نے اشارے سے سواتی کو کیم میں بیٹھنے کو کہا جایا پوری کوشش کر رہی تھی جایا پوری کوشش کر رہی تھی سب کو اپنی کمپری دینے کیلئے یہ تو سواتی اچھی طرح سے سمجھ رہی تھی سٹیشن میں گاڑی لگ چکی تھی تینوں اپنی اپنی سیٹوں میں بیٹھ گئے رائٹ ٹائم پر گاڑی بھی چھوڑ گئی دیشا کی چہرے سے ہی اس کی خوشی جھنک رہی تھی بہت خوش تھی وہ اتنے برسوں بعد ماں اور ماسی کے ساتھ یوں اس کا باہر جانا بہت دیر انک انک بیچوں پر سب کی چرچہ ہو رہی تھی کبھی دیشا کی پڑھائی کی تو کبھی ہنڈی فلموں کی گانے کو نکت اس بیچ دیشا اسواتی کی آنکھ لگ گئی لیکن جایا کی آنکھوں سے نیند گائب تھی اس کا منتو موبائل میں تھا جو وہ گھر چھوڑ کر آئی تھی ابھی بھی اسے لگتا تھا کہ اکھیل اسے فون کرے گا کھرکی سے باہر دیکھتے دیکھتے اکھیل کے ساتھ بیٹائے پھل کو یاد کرتی ہوئی جا رہی تھی جایا کبھی خود ہی مسکراتی اس کی کسی بات سے تو کبھی آگ بھر آتی اس کی کئی دینوں سے اس نے اکھیل کی آواز جو نہیں سنی تھی اکھیل کے لیے وہ ترپ رہی تھی اسے یہ بھی پتہ تھا کہ اکھیل بھی ٹھیک نہیں ہوگا جیسے اسے انتجار ہے اکھیل کو بھی اس کا انتجار ہوگا دونوں کبھی ملے تو نہیں لیکن دونوں دونوں دوسرے کو کافی اچھی طرح سمجھنے لگے تھے آج اگر اکھیلو جیت چھوڑ دے تو دونوں آج بھی اچھے دوست رہ سکتے تھے تب ہی سواتی کی آنکھ کھل گئی جیسے ہی جیا نے سواتی کو اٹھتے دیکھا تو جیا نے کسی طرح اپنی آنکھوں میں چھپے آسو کو پوچھنے لگے جیا کے پوچھنے کے پہلے ہی سواتی نے اس کے آنکھوں میں چھپے آسو کو جیسے جیا سواتی سے چھپانا چاہتے تھے دونوں ہی ایک دوسری کے طرف دیکھ مشکرانے لگے جیسے کہ کچھ ہوا ہی نہ ہو تھوڑی دیر بات کرنے کے بعد جیا نے اپنی آنکھیں مندے سونے کی کوشش کرنے لگی آج سواتی اس کے چہرے کو دھیان سے دیکھنے لگی وہ بھی جانتی تھی کہ جیا اکھیل کو کبھی بھول نہیں پائے گی اس کی آنکھوں میں ایک انتجار ہمیشہ ہی رہے گا لیکن جیا دوس سے آگے بڑھنا بھی تو نہیں چاہتی اس کے پیچھے کچھ کارنگ تو جرور ہوگی کہیں اکھیل کا چھوٹا عمر تو کہیں دیشہ کی فیچور اور کہیں سماج کی او باتیں جو دیشہ کو بھی بھاری پر سکتی ہیں بہت سے بیچار سواتی کے مند میں چلنے لگے وہ جانتی تھی کہ اب جیا کی زندگی میں کوئی راؤ نمبر نہیں آئے گا اب وہ کسی کو بھی جگہ نہیں دے سکتی جو اس نے اکھیل کو دیا تھا اپنی دوستوں سے جو سرط اکھیل نے لگایا تھا ہو سکتا ہے کہ وہ ایسا دوبارہ کسی کے ساتھ فیل کرے آج کل سوشل میڈیا میں یہی تو ہو رہا ہے یہ سواتی اچھی طرح سے جانتی تھی ہر کوئی کسی نہ کسی کے فیلنگ کے ساتھ کہیں نہ کہیں کھیل رہا ہے اگر اکھیل کو جیا اتنی پسند تھی تو وہ اس کی دوستی کو بھی شکار کر کے اس کے ساتھ رہ سکتا تھا جیا تو نادان تھے جو آج کل کے پیار کو سمجھ نہیں پاتی تھی اور وہ اکھیل کے انتجار کرتی رہے گی وہ یہ بھی جانتی تھے اور صحیح بھی ہے اکھیل کی وجہ سے ہی تو جیا میں کئی سارے بدلاؤں آئے ہیں اس پاس سے سواتی کو انکار بھی نہیں ہے کچھ تو تھا اکھیل میں جس نے وہ جھائی جیا کو خوش رہنا سکھایا تھا اس بات کے لئے تو اکھیل کا احسان مند رہے گے یہ سب کے نصیب میں نہیں ہوتا ہے وہ آج جیا کو دیکھ کر یہ بات سمجھ چکی تھے پیار کا کیا ہے آپ خود نہیں جان پانتے کہ یہ کب اور کس کے ساتھ ہو جاتا ہے لیکن ہر پیار کو منجن نہیں ملتی کسی کسی کے لئے یہ پیار صرف ایک انتجار بن کے رہ جاتا ہے ریل اور ریال نائف میں بہت انتر ہوتے ہیں ریال نائف میں جہاں ہم انتہن چرن میں سکھ کے ساتھ سماوٹی ہوتی ہے تو وہی ریال میں کہی نہ کہی ادھرے سے رہ جاتے ہیں یہ سٹوری آپ کو کیسی لگی کمنٹ باکس میں جنور بتائیں میری اگلی سٹوری کا نام ہے پین فول لوو یہ ایک ٹرکوم پریم کہانی پر آدھاریت ہے بھومی نکل اور ورن ان تینوں کے قسمت کیا کیا کھیل دکھاتی ہے یہ جاننے کے لئے آپ کو میرے ساتھ کہانیوں کے سہر کی طرف جانا ہوگا تو جلدی سے میرے چینل کو سبسکرائب کر دیجئے اور بیل آئیکن کو بھی پریس کریں جس سے کہ میری سٹوری کی نوٹفیٹیجن آپ کو ملتے رہے تو آج کے لیے اتنا ہی دھنیباد

Listen Next

Other Creators