Details
Nothing to say, yet
Details
Nothing to say, yet
Comment
Nothing to say, yet
بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم عریز آج میں آپ کو بسم اللہ کے برکت کا ایک واقعہ سنانے جا رہا ہوں انشاءاللہ آپ لوگوں کو پسند آئے گی کہا جاتا ہے کہ کسی علاقے میں گھت شال پیدا ہو گئی اس کا شان کی لپیٹ میں میں صرف انسان بلوی چند وکلین سب اس کا شکار ہو گئے مویسی مالکین بہت پریشان تھے اس دوران ایک مسجد کے مولوی نے جمعہ کے بخطبے میں نہایت یقین کے ساتھ یہ بات بتائی کہ اللہ کا نام لے گا بسم اللہ اگر دریا کو حکم دیا جائے تو وہ بھی نافرمانے نہیں کرتا خطبہ سننے والوں میں ایک جرواہ بھی موجود تھا مولوی مولوی کی بات اس کے دل میں اتر گئی اس بات پر اس کا یقین کامل ہو گیا اس نے واپس آ کر اپنی پکریوں پکریوں کھولی اور دریا پر چلا گیا اونچی آواز بسم اللہ الرحمن الرحیم اور دریا کو کہا وہ اپنی پکریوں چھروانے کے لئے دوسرے پار جانا چاہتا ہے اس نے کہا کہ وہ مجھے اپنے اوپر سے مجھر نہیں دیں یہ کہہ کر اس نے اپنی پکریوں کو لیا اور دریا پر چلتا ہوا دریا پار کر دیا دریا کی دوسری طرف دریا کا گھانس سے پڑا پڑا ہوا تھا درختوں کے پتھے بھی سلامت تھے کیونکہ کسی کو یہاں تک آنے کی فیشائی نہیں تھی اس نے خوب اچھی طرح اپنی پکریوں کو سیر کروایا اور واپس لوٹایا پھر یہ اس کا معمول بن گیا کہ وہ پکریوں پار چھوڑ کر واپس آ جاتا اس کی پکریوں کا وجہ دوگنا چھوڑنا ہو گیا لوگ چونک گئے اس نے پوچھا کہ وہ اپنی پکریوں کو کیا کھلاتا ہے سیدھا سادھا اور صاف دل نوجوان تھا اس نے صرف اس نے صاف صاف بات بتا دی کہ جناب میں تو بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھ کر دریا پر چل کر اپنی پکریوں دوسری طرف چرواہے لے جاتا یہ بات سب نے سنی مگر کسی نے اس چرواہے کی بات پر یقین نہیں کیا کیونکہ یہ ناقابل یقین بات تھی مگر بات ہوتے ہوتے مولوی صاحب کے پاس گئے مولوی صاحب نے اس چرواہے کو بلایا اور سارا مادرہ پوچھا اس چرواہے نے مولوی صاحب کو یہی مولوی صاحب کو یہ حوالہ بنا لیا کہ مولوی صاحب آپ میں تو آپ کا شکریہ کرنے والا تھا جو نسکہ بتایا تھا بسم اللہ الرحمن الرحیم دریا کی کو بھی حکمیں دو تو وہ بھی انکار نہیں کرے تو میں بس آپ کے نسکے پر یہ مرگو رہا تھا مولوی صاحب حیرت سے مولوی صاحب نے کہا بھائی صاحب ہم ہر جمعہ میں کرتے ہیں فقط ان کا مقصد لوگوں کی ایمان بنانا ہوتا ہے بکریوں والا گھٹا رہا کہ میں تو بسم اللہ کہہ کر پانی پر چلتا ہوں بکریوں سمیت پانی پر آخرکار مولوی صاحب نے خود یہ تجربہ کرنے کی ٹھانی جیسے دیکھنے چاہیئے وہ حیثیت میں پورا ہی موقع دیا گیا مجھ میں زیادہ تھا مولوی صاحب نے ایک دو بار سوچا کہ انکار دھوپ نہ جاؤں مولوی صاحب کو گندے پر اٹھا کر لائے تھے اب بھی جو اس لفظ اللہ عبور کے مانے لگا رہے تھے مولوی صاحب کے ہاتھ میں تعریف کر رہے تھے آخرکار مولوی صاحب نے اپنے ڈر کو دور کرنے کے لئے مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت بسم اللہ برکت مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب مولوی صاحب